گندے پانی سے گزرتے جنازہ کی تصویر پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس
چوک شاہ مقیم+ اوکاڑہ+ اسلام آباد (نامہ نگار+ وقائع نگار) سپریم کورٹ نے سیوریج کے پانی سے جنازہ گزرنے کا نوٹس لے لیا۔ کونسلر، ایم پی اے، ایم این اے سمیت تمام ذمہ داروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔ محلہ زاہد پورہ حجرہ شاہ مقیم میں چند ماہ قبل محمد علی انصاری ملازم محکمہ زراعت کی بہن کا انتقال ہوا محلے کی گلیاں سیوریج کے گندے پانی سے بھری ہوئی تھیں خاتون کا جنازہ مجبوراً گندے پانی سے لیکر گزرنا پڑا، جنازے میں شریک کسی شخص نے تصویر بناکر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی جس کا عدالت نے گزشتہ روز از خود نوٹس لیکر میڈیا کو تصویر جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ صحافی اس علاقے کی نشاندہی کریں۔ کونسلر، ایم پی اے، ایم این اے سمیت تمام ذمہ داران کو بلاکر پوچھیں گے۔ ٹی وی چینل پر چلنے والی تصویر حجرہ شاہ مقیم کی نکلی جس کی تصدیق گلی نمبر نو وارڈ نمبر تیرہ کے محلے داروں اور کونسلر نایاب کاشف نے بھی کردی ہے۔ یہاں سے ایم پی اے سید رضا علی گیلانی صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن جبکہ ایم این اے رائو محمد اجمل خاں پارلیمانی سیکرٹری صنعت وپیداوار مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے ازخود نوٹس کے بعد ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ نے حجرہ شاہ مقیم میں محلہ زاہد پورہ کی کیچڑ اور غلاظت سے بھری گلیوں کا معائنہ کیا، فوراً صفائی کے احکامات دئیے۔ اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کی توجہ ایک تصویر کی طرف دلائی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لوگ جنازے پڑھنے جارہے ہیں اور ناپاک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سے تصویر کو دیکھ کر سوال کیا کہ یہ تصویر کس شہر کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا یہ غلاظت گندگی انسانی صحت کے لئے خطرہ ہے، پاکیزگی کے لئے بھی یہ غلاظت خطرہ ہے۔ ہمیں نشاندہی کریں یہ تصویر کس علاقے کی ہے اور جس علاقے کی تصویر ہوئی اس علاقے کے رکن قومی اسمبلی، کونسلر سب سے سوال کریں گے۔