ڈالر قیمت بڑھنے سے بے چینی ‘ مرکزی بینک ذمہ داری نبھائے ‘ ملک بوستان
کراچی (سید شعیب شاہ رم) فاریکس ایسو سی ایشن کے صدر ملک بوستان نے نمائندہ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے وزارت خزانہ کو متنبہ کیا گیا تھا کہ پاکستانی روپے میں کمی کی جائے جس کی وجہ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی کم ترین سطح پر ہیں اور بین الاقوامی قانون کے تحت 3ماہ کی ادائیگی کے ریزریوسے بھی کم ہوگئے ہیں ‘آئی ایم ایف کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کرکے امپورٹ بل میں کمی کی جائے۔ تاہم گزشتہ روز ڈالر کی قیمت کو اچانک پر لگ گئے اور قیمت112روپے سے شروع ہوکر دن 12بجے تک 118تک پہنچ گئی بعدازاں قیمت 114روپے پر بند ہوئی۔ اس صورتحال کے پیش نظر صدر فاریکس ایسو سی ایشن ملک بوستان نے اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے اعلیٰ افسران سے رابطہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے ‘ ڈالر کی بڑھتی قیمت سے مارکیٹ میں بے چینی کی فضا ہے اور ایسی صورت میں اسٹیٹ بنک اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے عوام کو آگاہ کرے کہ روپے کی قدر میں کتنی کمی کی ہے‘ دوسری جانب بنک دولت پاکستان کی جانب سے انہیں کہا گیا کہ اعلیٰ انتظامیہ کی ہنگامی میٹنگ جاری ہے۔ ملک بوستان کا کہنا تھا کہ عوام اسٹیٹ بنک پر بھروسہ کرتے ہیں ‘ اگر گورنر اسٹیٹ بنک اعلان کردیں کہ روپے کی قدر میں کتنی کمی ہوئی ہے تو مارکیٹ میں بے چینی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں 5فیصد تک کمی متوقع ہے جس کے بعد ڈالر کی قیمت 115روپے پر مستحکم رہنے کا امکان ہے۔ تاہم فیصلہ کا اختیار گورنر اسٹیٹ بنک کے پاس ہے‘ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ مجبوری کی صورت میں ڈالر خریدیں بصورت دیگر ڈالر خریدنے سے اجتناب کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بنک کی جانب سے واضح طور پر اعلان نہ کرنے کی صورت میں آئندہ چند دنوں میںانٹر مارکیٹ میں بے چینی کی فضا برقرار رہے گی اور ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔ادھر معروف تاجر ‘اسٹاک مارکیٹ کے ماہر اور اے کے ڈی گروپ کے چیئرمین عقیل کریم ڈھیڈی نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کے اعلان میں تاخیر کے باعث زر مبادلہ کے ذخائر میں تشویشناک حد تک کمی ہوئی ‘جو ڈالر کی قیمت میں اضافے کا باعث بنی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت چند ماہ پہلے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کردیتی تو روپیہ ڈی ویلو کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی اور ایمنسٹی اسکیم کے باعث ملک کے ذخائر میں تقریباً 4 سے 5 ارب ڈالر کا اضافہ ہوتا جس سے امپورٹ بل ادا کرنے کے رقم مہیا ہو جاتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ چند دنوں میں توقع ہے کہ حکومت ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کردے گی جس سے کوئی خاص فائدہ حاصل نہیں ہو سکے گا۔ عقیل کریم ڈھیڈی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت یا تو ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کرے یا پھر اور قرضہ لے جس سے کرنٹ اکائونٹ ڈیفیسٹ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ تاہم ڈالر کی قدر 115روپے کی سطح پر آنے کا امکان ہے۔
ملک بوستان ڈالر