پاکستان کا سیاسی مزاج
مکرمی: پاکستان کا وجود انگریزوں یا ہندوؤں نے ہمیں کسی سونے یا چاندی کی طشتری میں رکھ نہ دیا ہے لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں یہ معرض وجود میں آیا۔ مسلمان ماؤں بہنوں کی عصمت دری کی جوان اور بوڑھے مسلمانوں کے خون بہنے کی داستان ہے۔ موجودہ پاکستان کی سیاسی روش دیکھ کر پاکستان سے محبت رکھنے والوں کے دلوں کو خون کے آنسو بہاتا ہے کیا پاکستان ایسے حالات دیکھنے کیلئے وجود میں آیا تھا ہرگز ایسا نہیں تھا ، پاکستان کے سہانے خواب کو ہمارے سیاستدانوں نے چکنا چور کرکے رکھ دیا ہے۔ دھرنا سیاست ‘ گالم گلوچ کی سیاست کو فروغ دینے کا سہرا ہمارے سیاستدانوں پر سجتا ہے انہیں نے پاکستان کی سیاسی صورت حال کو اس نہج پر پہنچایا مذہب اسلام کے پیرو کار ہونے کے ناطے سے اسلامی سیاست میں گالم گلوچ کی کہاں گنجائش ہے۔ تحریک پاکستان کے دوران اس قسم کی روش نہیں اختیار کی گئی تھی۔ برصغیر کے مسلمان رہنماوں نے اپنے مطالبات بڑے سائشتہ طریقہ سے پیش کئے اور ان کو حاصل کرنے کے لیے پروقارجدوجہد کی گالم گلوچ کا شائبہ تک نہیں ملتا۔ 70 سال گزرنے کے باوجود ہمارے سیاستدانوں کو اس بات کی سمجھ نہیں آئی کہ سیاست میں اپنے سیاسی مخالفین کو سیاست میدان میں سیاسی طریقہ سے مقابلہ کریں سائشتہ تنقید کا نشانہ بنائیں۔ مونچھوں سے پکڑ کر جیلوں میں ڈالنے والے جملوں استعمال نہ کریں سیاسی انتقام لینے کا ذریعہ جنرل الیکشن ہے ۔ اس میں سیاسی حریف کوزیر کریں اس کی سیاسی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنائیں نہ کہ اس کی شخصیت پر کیچڑ اچھال کر ہمارے سیاستدانوں کو تاریخ پاکستان کا مطالعہ ضرور کرنا چاہیے۔
(رشید احمد‘ گلستان کالونی واہ کینٹ)