ضلعی عدالتوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے: پاکستان بار کونسل
اسلام آباد (آن لائن) پاکستان بار کونسل نے وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سانحہ کچہری کی وجہ سے ضلعی عدالتوں کو محفوظ جگہ پر منتقل کرے‘ شہید ہونے والے وکلاء کو فی کس ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو دس لاکھ روپے دیئے جائیں‘ پاکستان بار کونسل لیگل پریکٹیشنرز ایکٹ میں ترمیم کی جائے‘ جوڈیشل کمیشن میں ججوں کی تعیناتی میں پاکستان بار کونسل کو ججز کے برابر نمائندگی دی جائے‘ صوبائی اور مرکزی بار کونسلز کیلئے بجٹ میں پندرہ کروڑ روپے مختص کئے جائیں جبکہ صوبائی بار کونسلوں کو دس کروڑ روپے دئیے جائیں‘ ماتحت عدلیہ میں خالی ہونے والی ججز کی آسامیوں پر میرٹ پر تقرریاں کی جائیں۔ پاکستان بار کونسل نے یہ مطالبہ جمعرات کے روز منعقدہ اپنے ایک خصوصی اجلاس میں کیا جس کی صدارت وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل محمد رمضان چوہدری نے کی جبکہ دیگر ممبران میں احمر حسین چیمہ وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل‘ عبدالستار قاضی وائس چیئرمین سندھ بار کونسل‘ اختر علی خان وائس چیئرمین کے پی کے بار کونسل‘ رائے نصراللہ اور خواجہ منظور قادر آزاد کشمیر بار کونسل نے شرکت کی۔ پاکستان بار کونسل نے اجلاس میں 22 مارچ کو مکمل ہڑتال کا بھی اعلان کیا پاکستان بار کونسل نے اپنے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے سانحہ کچہری پر دیئے گئے بیان کی بھی مذمت کی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جن وکلاء کو پندرہ سال ہوگئے ہیں وہ صوبائی بار کونسل کے ممبر بننے کے اہل ہیں جبکہ بیس سال کی پریکٹس کرنے والا وکیل پاکستان بار کونسل کا ممبر بن سکتا ہے۔