قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عام بحث ساتویں روز بھی جاری رہی ، اپوزیشن کی شدید تنقید
(ن) لیگ نے اپنے کھانچے لگانے کے لیے ملک کو سیکڑوں ارب روپے کے ٹیکے لگائے، ان کی حکومت معیشت کا دیوالیہ نکال چکی تھی، انہوں نے تحریک انصاف کی حکومت کے لیے بارودی سرنگیں بچھائیں، دشمن بھی جنگ کے بعد نقشہ دے دیتے ہیں کہ بارودی سرنگ کدھر ہیں، انہوں نے نقشہ بھی نہیں چھوڑا اور ہمیں خود یہ سرنگیں ڈھونڈنی پڑیں ، اب عمران خان کی قیادت میں سر اٹھا کر چلنے کا وقت آ گیا ہے ،اپوزیشن چیخنے سے پہلے بجٹ کی کتابیں پڑھ لیا کریں، پاکستان کی تاریخ میں پہلا بجٹ ہے جس میں کسانوں کر ریلیف دیا گیا ہے، سخت مشکلات کے باوجود سرکاری ملازمیں کی تنخواہ میں 10فیصد اضافہ ہوا ،ہم اپوزیشن کا ان کی کرپشن میں مقابلہ نہیں کرسکتے۔ اپوزیشن کے ارکان ہم پر ایسے تنقید کرتے ہیں جیسے ان کے دور میں دودھ شہد کی نہریں بہتی تھیں،ملک قرضدار نہ ہوتا تو آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے،ملک میں لوگوں کے پاس گاڑیاں ہیں اچھا رہن سہن ہے،غربت کا سارا ڈرامہ ہے، بتائیں کہاں غربت ہے،ہمارے صوبے میں کوئی کچا گھر دکھا دیں مان جاﺅں گا ملک پیچھے جا رہا ہے،مہنگائی پوری دنیا میں ہو رہی ہے.