این اے 53 سے کاغذات مسترد:عمران خان کی اپیل پر اپیلیٹ ٹربیونل کا آر او کو مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم
اسلام آباد کے اپیلیٹ ٹربیونل نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کیخلاف درخواست پر این اے 53 کے ریٹرننگ افسر کو مکمل ریکارڈ جمعہ کوپیش کرنے کا حکم دے دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیلیٹ ٹربیونل جسٹس محسن اخترکیانی نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے دلائل میں موقف اپنایا کہ عمران خان پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے چیئرمین ہیں، وہ عوام کے بنیادوں حقوق کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، انہوں نے این اے 53 سے انتخابات لڑنے کیلئے کاغذات جمع کرائے، 19 جون کو جانچ پڑتال کے بعد عمران خان کے کاغذات نامزدگی کمزوربنیاد پرمسترد کئے گئے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ ریٹرننگ افسر نے عمران خان کو کیوں نااہل قرار دیا ؟ جس پر بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان کیخلاف آر او کا فیصلہ انصاف کے برعکس اور غیر منصفانہ ہے، کاغذات نامزدگی میں درخواست گزار نے حقائق چھپائے نہ غلط بیانی کی، استدعا ہے کہ ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیکر کاغذات نامزدگی منظور کیے جائیں۔اپلیٹ ٹریبیونل نے ریٹرننگ افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جمعہ تک مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ہے، عمران خان کی درخواست سماعت جمعہ کو دوبارہ ہوگی۔واضح رہے کہ جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار عبدالوہاب کی جانب سے عمران خان کے خلاف اعتراضات ریٹرننگ افسر کو جمع کرائے گئے تھے، جس پر دونوں فریقین کے وکلا کی جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد ریٹرننگ افسر(آر او)نے 19 جون کو فیصلہ سنایا اور بیان حلفی کی شق 'این' کے تحت طے شدہ طریقہ کار کے مطابق نہ ہونے پی ٹی آئی چیئرمین کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔