ٹبہ سلطان پور: شوہر اور بھائیوں کے قتل کی واحد مدعیہ دن دیہاڑے گولیوں سے چھلنی
چوک میتلا‘ گڑھا موڑ‘ ٹبہ سلطان پور (خبر نگار‘ نامہ نگار) دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ‘ ٹبہ سلطان پور کے نواح میں فائرنگ کر کے دن دیہاڑے شادی شدہ خاتون کو قتل کردیا گیا اس سے قبل مقتولہ کے دو بھائیوں اور خاوند کو بھی قتل کیا جا چکا ہے‘ تفصیل کے مطابق گزشتہ روز ٹبہ سلطان پور کے نواحی چک نمبر 110/WB میں ملزمان نے سمیرا علی پٹھانی نامی خاتون کو چک میں دن دیہاڑے اس وقت قتل کردیا جب وہ گھر سے باہر گلی میں جا رہی تھی‘ بتایا جاتا ہے کہ سمیرا پٹھانی نامی خاتون کے خاندان کا مشرف پٹھان نامی شخص سے عرصہ دراز سے دشمنی کا سلسلہ چلا آ رہا ہے اس سے قبل ملزمان مشرف‘ عامر اور انصر وغیرہ نے مقتولہ کے سگے بھائیوں نعیم خان‘ وسیم خان اور خاوند لشکر خان ممڑ کو بے دردی کے ساتھ قتل کیا تھا مقتولہ اپنے بھائیوں اور خاوند کے قتل کے مقدمات کی واحد مدعیہ بھی تھی‘ مقتولہ سمیرا علی کے دو بچے ہیں جن کا نام سبحان علی اور سبحانہ علی ہے‘ پولیس تھانہ ٹبہ سلطان پور‘ میلسی مترو اور وہاڑی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ چوک میتلا سے نامہ نگار کے مطابق سمیرا خان پٹھانی مدعی تھی مقتولہ سمیرا خان کو ملزمان کی جانب سے مسلسل قتل کی دھمکیاں دی جارہی تھیں جس پر مقتولہ سمیرا خان پٹھانی نے آئی جی پنجاب ، آر پی او ملتان اور ڈی پی او وہاڑی کو تحریری درخواستیں بھی گزاری تھیں جن میں اُنہوں نے قتل کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس سے عارضی طور پر سیکورٹی فراہم کر نے کا مطا لبہ کیا ہے سمیرا خان نے اپنی حفاظت کے لئے ایک لائسنس یافتہ اسلحہ بھی اپنے پاس رکھا ہواتھا جو چوبیس گھنٹے سمیرا خان اپنے پاس رکھتی تھی مقتولہ خود ہی گاڑی ڈرائیور کرتی تھیں وقوعہ کے روزبھی مقتولہ خود ہی اپنی گاڑی ڈرائیور کر کے بچوں کو مدرسہ لے جارہی تھی کہ ملزمان کی گولیوں کا نشانہ بن گئیں ۔ مقتولہ سمیراخان پٹھانی نے خاوند اور بھائیوں کے قاتل کی گرفتاری کے لئے دن رات سخت محنت کرتے ہوئے کچہریوں اور تھانوں کے چکر لگا کگا کر مبینہ طور پر ملزمان کو جہانیاں پولیس کی مدد سے گرفتارکر وایا تھا جس کی خوشی میں ٹبہ سلطان پور کے چوک عاصم میں چوراہے پرکھڑے ہو کر ڈھول کی تھاپ پر اپنے دیور کے ہمرابھنگڑا بھی ڈالا تھاجس کی خبر روزنامہ نوائے وقت نے بیک پیج پر شائع کی تھی بعد سال2015میں جہانیاں میں تعینات ڈی ایس پی نے تفتیش کر کے مبینہ طور پر ملوث ملزمان کو بے وقصور قرار دیتے ہوئے چھوڑ دیا تھا جس کے بعد سے مقتولہ سمیرا خان پٹھانی کو مسلسل قتل کی دھمکیاں دی جارہی تھیں ۔