بیوگان کو فل پنشن دینے کی پالیسی بنائی جائے
مکرمی! برصغیر (پاک وہند) میں ایسٹ انڈیا کمپنی نگریزوں کی حکومت کوئی دو سو سال رہی۔ ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن کا حق انگریز کا دیا ہے۔ تب ریٹائرڈ ملازمین کے لڑکوں کیلئے سرکاری نوکریاں بھی عام تھیں۔ انگریزوں کے ہی وضع کردہ قوانین پر آج خاوند کی وفات کے بعد بیوہ کو آدھی پنشن ملتی ہے۔ اس کمر توڑ مہنگائی میں اس آدھی پنشن سے گزراوقات مشکل ہے۔10سالہ جمہوری دور عام عوام کیلئے پریشانیاں لیکر آیا۔ نوکریوں کے دروازے ریٹائرڈ ملازمین اور عام عوام کے بیٹوں پر بند کردیئے گئے۔ بیروزگاری عام ہے۔ وزیر شذیر صرف اپنے عزیزوں رشتہ داروں میں سرکاری نوکریاں عرصہ دس سال سے بانٹتے رہے۔ کیا یہ ووٹرز کی عزت ہے؟ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے جوان بیٹے نوکریاں نہ ملنے کی وجہ سے اپنے والدین پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔ جوان بیٹیوں کا بوجھ علیحدہ ہے انکے ہاتھ پیلے کرنے کی فکر کھائے جا رہی ہے۔ ماضی کے انگریز کے بنائے قوانین پر نظرثانی کرتے ہوئے سرکاری ریٹائرڈ ملازمین کی وفات کے بعد بیوگان کو آدھی پنشن کی بجائے فل پنشن دی جاوے۔(عارف حیات، سانگلہ ہل)