وائس چانسلرز اردو یونیورسٹی کی جعلی ڈگری پر جامعہ کی سینڈیکیٹ کو ایکشن لینے کی ہدایت
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے وفاقی تعلیم و فنی تربیت نے وفاقی اردوےونےورسٹی کے وائس چانسلر کی جعلی ڈگری کے معاملے پر جامعہ سےنڈےکےٹ کو اےکشن لےنے کی ہداےت کی ہے، مجلس قائمہ نے، سرکاری جامعات میں معاملات کو بہتر کرنے کے لئے یا بہتر ایجوکیشن کمیشن کو بااختیار بنانے کی وزارت پر زور دیا ہے کمیٹی نے سرکاری جامعات میں وائس چانسلرزکو حاصل لامحدود اختیارات پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے، گزشتہ روز مجلس قائمہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی ڈاکٹر امیر اللہ مروت کی سربراہی میں پارمیں منعقد ہوا، اجلاس مےں وزےر مملکت برائے تعلےم و تربےت بلےغ الرحمن، اےچ ای سی کے اےگزےکٹو ڈائرےکٹر ڈاکٹر ارشد کے علاوہ کمےٹی ممبران عمران خٹک، آسےہ ناز تنولی، شائستہ پروےز، ڈاکٹر خالد مقبول سمےت دےگر شرےک ہوئے، وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و فنی تربیت انجینئر بلیغ الرحمان نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیٹی کی طرف سے دی گئی ہدایت کے باوجود وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو ہٹانے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔ وائس چانسلر کی تعیناتی کمیٹی کے ذریعے کی جاتی ہے۔ انہیں ہٹانے کا اختیار ہائرایجوکیشن کمیشن، وزارت تعلیم، پرو چانسلر سمیت صدر مملکت و گورنر جو مجاز عہدہ جامعات کے چانسلرز ذمہ دار ہیں کے پاس بھی نہیں ہے۔ وائس چانسلر کو جامعہ کی سینیٹ ہی ہٹانے کی مجاز ہے۔ کمےٹی نے اس معاملے پر سےنڈےکےٹ کو اےکشن لےنے کی ہداےت کی ،ایگزیکٹیوڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر ارشد علی نے کمیٹی کو بتایا کہ دنیا بھر کے قوانین کی طرح ہائیر ایجوکیشن کمیشن کسی بھی جامع میں طے کردہ قواعد پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں اس جامعہ کی گرانٹ روک سکتی ہے۔اجلاس میں سوات یونیورسٹی میں مالی بے ضابطگی کا معاملہ بھی زیر غور آیا، ایچ ای سی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سوات یونیورسٹی کے لئے 900 ملین روپے وفاق نے اور 1 ارب صوبائی حکومت نے فنڈ دیا، صوبائی حکام کی جانب سے ٹھیکیدار کو اضافی ادائیگی کی گئی جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ معاملہ صوبائی حکومت پر سوالیہ نشان ہے ،اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں ، وزیر مملکت بلیغ الرحمان نے کہا کہ ایچ ای سی اس معاملے کی تحقیقات کرے ، کوئی رکاوٹ آئے تو ہمیں آگاہ کریں۔ اجلاس میں قائداعظم یونیورسٹی میں لسانیت کی بنیاد پر ہونے والی لڑائی بھی زیر بحث آئی۔کمیٹی نے کہا اس واقعے میں ملوث طلباءکے ساتھ ہر گز کسی قسم کی نرمی نہ برتی جائے یو نیورسٹی انتظامیہ سخت ایکشن لے۔ باچا جان یونیورسٹی میں خلاف قانون تقرریوں کا جواب دینے کے لیے وائس چانسلر کے خود نہ آنے پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا اور چیئرمین کمیٹی نے یونیورسٹی کے نمائندے کی طرف سے دی گئی بریفنگ کو مسترد کرتے ہوئے انہیں کمیٹی سے چلے جانے کا کہہ دیا۔ وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمنٰ نے کہا کہ ہم صوبوں کے ساتھ مل کر پہلی سے بارہویں جماعت تک کا نصاب از سر نو بنا رہے ہیں جس میں روایات اور اخلاقیات پر خصوصی توجہ دی گئی ہے جبکہ ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد علی نے بتایا کہ یونیورسٹیوں میں ہر ڈگری کے دوران تین کریڈٹ آور کا ایک مضمون اخلاقیات کا بھی شامل کر دیا گیا ہے۔