حکومت تفتیش سے بچنے کیلئے اداروں پر دبائو ڈال رہی ہے: بلاول
کوئٹہ + اسلام آباد ( نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قوم نے شریف برادران کا اصل چہرہ دیکھ لیا ‘ قوم اب ان کی باتوں میں آنے والی نہیں، مشرف دور میں ان کاکوئی احتساب نہیں ہوابلکہ یہ معافی نامہ لکھ کر بیرون ملک فرار ہوگئے ، اصل احتساب تو پیپلزپارٹی کا ہوا جس کے لیڈروں کی قبروں تک کا احتساب کیاگیا، ‘ نواز شریف پھر پرانی روش پر آ گئے ہیں ‘ جے آئی ٹی سے باہر نکل کر ان کی باتوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ بوکھلا گئے ہیں ‘ جھوٹ اور انتقام کی سیاست کی جارہی ہے۔ تقریب سے خطاب میںانہوں نے کہاکہ حکمرا ن قوم سے لوٹی ہوئی دولت بچانے کی فکر میں ہیں ‘ پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ مل کر ان کا مقابلہ کرے گی۔ ہم نے آغاز حقوق بلوچستان شروع کیا۔ 18 ویں ترمیم کے ذریعے بلوچستان کے عوام کو ان کا حق دیا۔ میاں صاحب بلوچستان کے عوام صوبے کی ترقی کے بارے میں آپ سے سوال کر رہے ہیں ۔ سی پیک آصف علی زرداری کا وژن تھا۔ بلوچستان میں غیر ملکی ایجنسیوں نے پراکسی وار شروع کی ‘ بلوچستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کی جا رہی ہے ۔نوازشریف اور ان کے خاندان نے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کی گود میں بیٹھ کر سیاست کی ہے۔ جے آئی ٹی کی تفتیش سے اپنے آپ کو بچانے کیلئے حکومت اداروں پر دبائو ڈال رہی ہے۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ بلوچستان کے ساحل وسائل استعمال ہوں اور ترقی کہیں اور ہو رہی ہوں۔سی پیک میں سب سے بڑا حصہ خیبر پی کے اور بلوچستان کو ملنا تھا۔ میاں صاحب روز ترقی کے دعوے کرتے ہیں بلوچ سوال کرتے ہیں کہ میاں صاحب ترقی کہاں ہو رہی ہے۔ جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد ان کی باتوں سے ان کی بوکھلاہٹ نظر آئی ہے۔ گاڈ فادر کے بعد ڈچھوٹا ڈان کہتا ہے ماضی میں بھی ہمارا احتساب ہوتا رہا ہے۔ پرویز مشرف نے بھی احتساب کیا۔ میاں صاحب آپ کے ظلم کی بھی داستان ہے۔دوسری جانب آصف علی زرداری نے بینظیر بھٹو کے64ویں یوم پیدائش کے موقع پر پیغام میں کہا کہمسلم دنیا کی پہلی منتخب وزیرِ اعظم کے یومِ پیدائش کے موقع پر یہ بات تشویش کا باعث ہے کہ ڈکٹیٹروں کاپیدا کردہ خواتین مخالف بریگیڈ مسلسل خواتین کو دبا رہا ہے اورخواتین کے خلاف تشدد کا مطالبہ کر رہا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی خواتین مخالف عناصر کی مذمت کرتی ہے اور ان کے اس مطالبے کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ انھوں نے عوام سے کہا کہ محترمہ بینظیر کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ان عسکریت پسندوں اور دہشت گردوں کے سامنے صف آراء ہو جائیں اور انھیں طاقت کے زور پر اپنا نظریہ مسلط کرنے کی اجازت نہ دیں۔ محترمہ بینظیر کے راولپنڈی میں اپنے خطاب میں آخری الفاظ یہی تھے کہ وہ دہشت گردی اور ڈکٹیٹرشپ کے مقابلے پر ڈٹ جائیں اور غربت اور جہالت کو ختم کر دیں کہ یہی پاکستان کو ایک جدید اور کثیرالجہتی ریاست بنانے کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی کا روڈ کرے گی۔