اراضی سکینڈل:ملوث افسروں کےخلاف اڑھائی سال سے چالان پیش نہ ہو سکا
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) اڑھائی سال گزرنے کے باوجود سپیشل جج اینٹی کرپشن کی عدالت میں ملزمان کا چالان پیش نہ کیا جا سکا۔ بورے والا کے علاقہ اختر ٹاﺅن میں واقع محکمہ اریگیشن کی اربوں روپے مالیت کی اراضی فروخت سکینڈل کی محکمہ اینٹی کرپشن ریجن ملتان اور محکمہ اینٹی کرپشن ریجن لاہور میں ہونے والی انکوائریز کے بعد ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈیئر (ر) مظفر علی رانجھا نے ملزمان تحصیلدار رانا اعجاز‘ نائب تحصیلدار تق شاہ‘ گرداور سلیم‘ پٹواری عبدالخالق بھٹہ‘ ایس ڈی او اصغر علی‘ ایکسین اریگیشن اعجاز چودھری‘ ٹی ایم او بورے والا نوید رانا اور سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والے ملزم سجاد بوٹا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کئے۔ مقدمہ کی تفتیش کے دوران جرم ثابت ہونے پر ملزمان کے خلاف 173 ض ف کے تحت فوری چالان جمع کرانے کی سفارش کی ‘ لیکن تھانہ اینٹی کرپشن نے 2 ماہ تک نہ تو ملزمان کو گرفتار کیا اور نہ ہی چالان پیش کیا۔ بعدازاں ملزمان کی ازسرنو تفتیش کی درخواست پر دوران تفتیش ڈی ڈی اینٹی کرپشن پنجاب نے ڈی ڈی آئی خانیوال کی تفتیش سے اتفاق کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرنے اور چالان پیش کرنے کی سفارش کی۔ مدعی میاں مقصود نے بتایا ہے کہ اس کو مقدمہ کی پیروی کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔