پاکستان نے افغان سرحد پر باڑ لگا نا شروع کردی
اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر + ایجنسیاں) ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ پاکستان افغان سرحد پر سکیورٹی صورتحال بہتر بنانے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔ آرمی چیف کی ہدایات پر پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا مرحلہ وار عمل شروع ہو چکا ہے، محفوظ سرحد دونوں ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے اور پائیدار امن واستحکام کیلئے انتہائی مربوط بارڈر سکیورٹی میکنزم ضروری ہے۔ پہلے مرحلے میں باجوڑ مہمند اور خیر ایجنسی کے علاقوں میں افغان سرحد کے ساتھ باڑ لگائی جا رہی ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں بلوچستان سمیت باقی علاقوں میں باڑ لگائی جائیگی۔ باڑ لگانے کے ساتھ ساتھ پاکستان آرمی اور ایف سی خیبر پی کے نئے قلعے اور سرحدی چوکیاں بھی قائم کر رہے ہیں تاکہ نگرانی اور حفاظت پذیری کو بڑھایا جا سکے۔ دیرپا امن کیلئے بہتر بارڈر کوآرڈی نیشن ضروری ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے سرحد پر نگرانی کے عمل کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سرکاری دورے پر ترکی پہنچ گئے۔ آرمی چیف نے ترکی میں بری فوج کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔ کمال اتاترک کے مزار پر بھی حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ جنرل قمر باجوہ کو ترکی کے اعلیٰ اعزاز لیجن آف میرٹ سے نوازا گیا۔ آرمی چیف کے ایوارڈ پاکستانی اور ترک فورسز کے شہداءکے نام کر دیا۔ پاکستان اور ترکی کی عسکری قیادت نے کثیر الجہتی دفاعی تعاون کو مزید فروغ پر اتفاق کیا ہے جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ترکی کاپاکستان کے عوام کے دلوں میں خصوصی مقام ہے ، ترکی کی عسکری قیادت نے دہشتگردی کے خلاف جنگ اور خطے میں امن واستحکام کےلئے پاک فوج کی کوششوں کو قابل ستائش قراردے دیا۔ ترک عوام پاکستانیوں کے دلوں میں بستے ہیں۔ ترک لیڈر فورس کے ہیڈ کوآرٹرز کے دورہ کے موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ کو ترکی کی بری افواج ، ان کے تربیت، دفاعی پیداوار اور امن آپریشنز کے علاوہ خطے کی سلامتی کی صورتحال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کی پاک ترک دفاعی تعلقات کے فروغ میں ان کی خدمات کے اعتراف میں لیجن آف میرٹ کا عظیم اعزاز دیا گیا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بعدازاں ترکی کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل ہولوسی آکار سے ملاقات کی اور ان سے علاقائی سلامتی ، دونوں ممالک کی مسلح افواج کے امن واستحکام کےلئے کردارسمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں عسکری رہنماﺅں نے کثیر الجہتی دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔چمن سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سرحدی سکیورٹی حکام کے اعزاز میں افغان فوجی حکام نے افطار ڈنر دیا۔ سکیورٹی حکام کے مطابق افطار ڈنر افغانستان کے علاقے سپن بولاک میں دیا گیا۔ اس موقع پر فلیگ میٹنگ بھی ہوئی۔ افغان حکام نے کہا کہ کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں لوگوں کی واپسی خوش آئند ہے پاکستانی حکام نے کہا کہ سرحدی تنازعات بات چیت سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ پاک افغان سرحد پار باڑ لگانا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ باڑ لگانے سے سرحد پر ناپسندیدہ عناصر کی روک تھام ممکن ہوگی۔سکیورٹی حکام کے مطابق بارڈر پر 338 پوسٹیں 2019ءتک مکمل ہوں گی۔ 43 بارڈر پوسٹیں اور قلعوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ مہمند‘ باجوڑ اور خیبر ایجنسی میں 237 کلو میٹر سرحدی باڑ لگا دی گئی۔ علاقوں میں شدت پسندوں کی دراندازی زیادہ ہو رہی تھی۔ بارڈر پر 1230 میں سے 993 کلو میرٹ پر باڑ لگانے کا عمل جاری ہے جبکہ 1381 کلو میرٹ سرحد پر باڑ لگانے کا کام دوسرے مرحلے میں مکمل ہوگا۔
باڑ / آرمی چیف