خصوصی بچوں کا خیال رکھیں
مکرمی! خصوصی بچے عطا کرنے والے کی عطا ہے وہ قوم باعث عزت ہوتی ہے جہاں بچوں کو پیار ملتا ہے تاکہ وہ بھی آسان زندگی بسر کر سکیں۔ پاکستان شاید پہلا ملک ہے جس نے ان بچوں کی بحالی کے لئے پالیسیاں بنائیں۔ ایوب خان‘ ذوالفقار علی بھٹو ‘ ضیاءالحق اور نوازشریف کی حکومت کے پچھلے دور میں ٹھیک ٹھاک کام ہوا ۔ پرویز مشرف کا تقریباً دس سالہ دور حکومت رہا اس میں خصوصی بچوں کیلے کام ہوئے 1997-1972-1959 میں حکومت پاکستان وزارت تعلیم نے پالیسیاں مرتب کیں۔ اس کے تحت اسلام آباد میں چار سکول ‘ بصارت سے محروم سماعت سے محروم جسمانی معذور ماڈل سکول بنائے اور اس کے بعد ضلع سٹی میں سکول قائم ہوئے۔ اﷲ پاک کی رحمت سے میں نے ان سکولوں کے پروجیکٹ بنائے یہ اسی طرح کے جیسے لندن میں سکول قائم ہوئے جہاں سے میں نے تعلیم حاصل کی۔ حکومت پاکستان ان بچوں کی بحالی کے لئے بہت کام کر رہی ہے۔ خاص طور پر نواز شریف وزیراعظم اور شہباز شریف کا دور سنہری دور ہے جس میں ایسے بچوں کی مدد کی جا رہی ہے۔ میری شریک حیات صفیہ رانی اور میری لخت جگر فروزہ نے ان سکولوں میں پڑھایا۔ وہ روشن ستارے اب اﷲ کے پاس ہیں۔ دونوں ایک سال میں اﷲ کو پیاری ہوئیں اور مجھے بے نور کر گئیں۔ اﷲ تعالیٰ سکون قلب کی دولت عطا فرمائے۔ آمین
(محمد سرور‘ سابق ڈپٹی سیکرٹری وزارت تعلیم حکومت پاکستان)