طالبان سے مذاکرات کے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں: منور حسن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی منور حسن نے امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم شروع دن سے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے پر زور دیتے رہے ہیں۔ 12 سالہ تباہ کن جنگ کے بعد آخر امریکہ کو مذاکرات کی میز بچھانا پڑی۔ اب پاکستانی قیادت کو بھی فوری طور پر فوجی آپریشنوں کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے مذاکرات کی طرف آنا ہوگا۔ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ جب تک حکومت اور فوج مل بیٹھ کر قیام امن کیلئے مذاکرات کی میز نہیں بچھاتے، ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب امریکہ کے پاس پاکستان کو مذاکرات سے دور رکھنے کا کوئی اخلاقی جواز موجود نہیں۔ خطے میں دیرپا امن کیلئے ضروری ہے کہ امریکہ اپنی افواج کو افغانستان سے جلد از جلد نکالنے کا انتظام کرے۔ کرزئی کی حیثیت امریکی مہرے سے بڑھ کر نہیں۔ کرزئی کو اپنی ضد اور ہٹ دھرمی سے مذاکرات میں تعطل نہیں ڈالنا چاہئے۔ انکی غیرسنجیدہ کوششوں سے خطے سے امریکی و نیٹو افواج کے انخلاءمیں بھی تعطل پیدا ہوسکتاہے جس کا نقصان افغانستان کے ساتھ پاکستان کو بھی ہوگا۔