تقدیرِ اُمم کیا ہے‘ کوئی کہہ نہیں سکتا تقدیرِ اُمم کیا ہے‘ کوئی کہہ نہیں سکتا Jun 21, 2013 1:18 AM, June 21, 2013 شیئر کریں: Share Tweet Google+ تقدیرِ اُمم کیا ہے‘ کوئی کہہ نہیں سکتامومن کی فراست ہو تو کافی ہے اشارااخلاصِ عمل مانگ نیاگانِ کُہن سے’شاہاں چہ عجب گر بنوازند گدا را!(ارمغانِ حجاز) شیئر کریں: Share Tweet Google+