خوفناک حادثہ ، قوانین پرعمل کی ضرورت
انڈس ہائی وے پر جھوک یارشاہ کے نزدیک مسافر بس اور ٹرالر کے خوفناک تصادم میں 33 افراد موقع پر جاں بحق جبکہ 59 زخمی ہو گئے۔ چار زخمیوں کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
المناک حادثے میں 33 افراد کا موقع پر دم توڑ جانا اور 59 کا زخمی ہونا یہ ظاہر کرتا ہے کہ گنجائش سے کہیں زیادہ مسافروں کو سوار کیا گیا تھا۔ یہ ایک تو کرونا ایس او پیز کی سراسر خلاف ورزی دوسرے ٹریفک قوانین کے بھی خلاف تھا۔ عیدین پرعموماً مسافروں کا شدید رش ہوتا ہے مگر اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ متعلقہ قوانین کی دھجیاں اڑا دی جائیں۔ حکومت کو اس حوالے سے کوئی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ خصوصی ٹرینیں چلائی جا سکتی ہیں۔ رواں سال بھی خصوصی ٹرینیں چلائی گئیں ایک تو یہ تعداد میں کم تھیں دوسرے تاخیر سے چلائی گئیں اور آخری روز کئی کو شیڈول سے نکال دیا گیا۔ مذکورہ بس کے اندر 87 مسافر سوار تھے۔ اتنے مسافروں کا بس میں سوار ہونا اوورلوڈنگ اور چھت پر سفر کی تو اجازت ہی نہیں ہے۔ متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کی آنکھیں عموماً رشوت کی چمک سے چندھیا جاتی ہیں۔ حادثات میں کمی کے لیے حکام قوانین پر سختی سے عمل کرائیں۔ ٹرانسپورٹرز ناگہانی سے بچنے کی کوشش کریں۔ ایک دفعہ کا حادثہ آگے پیچھے کی کمائی کی کسر نکال دیتا ہے۔ مسافروں کو اپنی جان کی خود بھی حفاظت کرنی چاہیے۔ دیر سے پہنچنا نہ پہنچنے سے بہتر ہے۔ اگر مناسب ٹرانسپورٹ نہیں ملتی تو جان گنوانے سے بہتر ہے کہ سفر موخر کر دیا جائے۔ اس افسوسناک حادثے پر ادارہ نوائے وقت متوفین کے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہے۔