وادی نیلم کی تباہی کو بنیاد بنا کر چندہ مانگنے والوں سے ہو شیا ر رہا جائے ، لیفٹیننٹ جنرل افضل
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)قدرتی آفات سے نمٹنے والے وفاقی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے )کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے خبر دار کیا کہ رواں ہفتہ کے آغاز پر آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے علاقہ لیسواء کے مقام پر ’کلائوڈ برسٹ اور سیلابی ریلے کی تباہی کو بنیاد بنا کر چندہ مانگنے والوں سے بچیں۔ این ڈی ایم اے کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیاکہ بعض لوگ اس واقعہ کو بنیاد بنا کر سوشل میڈیا پر اپنے ذاتی پرائیویٹ بنک اکاؤنٹس میں ڈونیشن طلب کر رہے ہیں جنکا چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے سختی سے نوٹس لیا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہاہے کہ اس طرح کے عناصر عوام کے جذبات کو بھڑکا کررقم بٹور سکتے ہیں،عوام الناس سے گزارش ہے کہ اس طرح کے کسی پرائیویٹ اکائونٹ میں اپنی رقم جمع نہ کروائیں۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ اگر کوئی ادارہ یا فرد متاثرین کی کسی بھی طرح مدد کرنا چاہتا ہے تو متعلقہ ضلعی انتظامیہ، ایس ڈی ایم اے یا این ڈی ایم اے سے رابطہ کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ این ڈی ایم اے متاثرین کو 2100کلو راشن فراہم کر چکا ہے۔راشن میں 10 کلوگرام آٹا،2کلو چاول،2کلو چینی،2کلو گھی،2کلو دال جبکہ ایک کلوخشک دودھ،نمک،چائے ،مصالحے اور ماچس شامل ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ این ڈی ایم اے، ایس ڈی ایم اے کو پانچ سو ٹینٹ، آٹھ سو کمبل اور 100 راشن کے پیکٹس بھجوائے جا چکے ہیں، اگر مزید کسی بھی قسم کی امداد کی ضرورت ہو گی تو این ڈی ایم اے اس کا انتظام کر نے کیلئے تیار ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کی شب 14جولائی کو وادی نیلم کے علاقے لیسوا میں کلائوڈ برسٹ یعنی طوفانی بارش کے بعد کئی مکانات صفحہ ہستی سے مٹ گئے تھے،سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے 27 افراد میں سے تین کی لاشیں تلاش کرلی گئی تھیں۔مقامی ذرائع کے مطابق سیلابی ریلے میں 120 مکانات ، 30 دکانیں اور دو مساجد بہہ گئیں ، رابطہ پْل بھی پانی کی نذر ہو جانے کے باعث لیسوا کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے ، بزرگ عارضی لکڑی کے بنائے گئے پْل سے گزرنے پرمجبور ہیں۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے کہا گیاکہ وادی نیلم میں 27 افراد لاپتہ ہیں ،سات افراد زخمی جبکہ 150 گھر اور دو مساجد کو نقصان پہنچا ہے۔ لیسوا بازاد میں 70 دکانیں اور چھ اسٹورز تباہ ہوگئے ہیں۔