قانون و انصاف اور اطلاعات کے وزیر علی ظفر کا کا کہنا ہے صاف شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی زمہ داری ہے۔کہتے ہیں الیکشن ڈے پر فوجی اہلکار الیکشن کمیشن کی مدد کے لئے موجود ہونگے۔سینٹ اجلاس چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا۔ قانون و انصاف اور اطلاعات کے وزیر علی ظفر نے سینیٹ میں مختلف ارکان کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا صاف شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی زمہ داری ہے۔گزشتہ انتخابات میں بھی الزامات عائد کئے گئے۔ انہوں نے بتایا موجودہ انتخابات میں سب سے اہم معاملہ سیکورٹی کا ہے۔ فوجی اہلکار الیکشن کمیشن کی مدد کے لئے موجود ہونگے، آر اوز اپنے نتائج کی تصویر لے کر سافٹ وئیر کے ذریعے براہ راست الیکشن کمیشن کو بھجیں گے۔ ان کا کہنا تھا فوجی اہلکاروں کی بنیادی زمہ داری پر امن ماحول کو یقینی بنانا ہے۔ سینٹر راجہ ظفرالحق کا کہنا تھا نگران حکومت شفاف انتخابات کے لیے بنائی جاتی ہے لیکن نگران حکومت بالخصوص پنجاب میں ایسا سیٹ اپ لایا گیا جو الیکشن میں خاص رزلٹ کے لیے کوشاں ہے۔ ان کا کہنا تھا افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے الیکشن کمیشن کے پاس کوئی انتظامی اختیارات نہیں ہیں،،، عام آدمی اور کسی بچے سے پوچھ لیں وہ کہے گا کہ انتخابات شفاف ہوتے نظر نہیں آرہے۔ سینٹر رضاربانی نے کہا نگران حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔حالیہ واقعات سے واضح طور پر بات سامنے آ رہی ہے کہ نگران حکومت جانبداری کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ رضا ربانی کا کہنا تھا الیکشن کمیشن کہتا رہا کہ فوجی جوان پولنگ اسٹاف کے باہر ہی تعینات ہوں گے۔ الیکشن کمیشن بتائے کہ آخر فوجی جوانوں کو پولنگ اسٹیشن کے اندر تعینات کرنے کا کیوں فیصلہ کیا؟سینٹر رضا ربانی کا کہنا تھا فوج کے کچھ مخصوص افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کبھی بھی اس بات کو سامنے نہیں لایا کہ فوج کے افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ اپوزيشن لیڈر سینٹ شیریں رحمان نے واضح کیا کہ اعجازالحق سے پنجاب میں کسی حلقے سے سیاسی اتحاد نہیں ہوا،،، ہم ضیاءالحق کو شہید ذوالفقارعلی بھٹو کا قاتل سمجھتے ہیں۔ سینٹر شیریں رحمان کا کہنا تھا نیکٹا نے بلاول بھٹو کے حوالے سے بھی موصول ہونے والے الرٹ کا بتا دیا۔ نیکٹا فوری طور اس لیڈران کے نام واضح کرے۔ سینیٹر پرویز رشید نے نگران وزیر قانون کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے واک آؤٹ بھی کیا۔ سینیٹر سعدیہ عباسی نے حسن عسکری کے انڈیا کے اخبار میں شایع بیان پر احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ حسن عسکری نے بیان میں کہا ہے کہ تحریک انصاف انتخابات میں زیادہ سیٹیں لے گی۔ چیئرمین سینیٹ نے شایع خبر سیکرٹریٹ کے حوالے کرنے کی ہدایت کردی۔ سینٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024