پی سی بی گورننگ بورڈ اور جنرل کونسل اجلاس:کرکٹ کی بہتری کے لیے اہم فیصلے
چودھری اشرف
پاکستان کرکٹ ٹیم ان دنوں زمبابوے کے دورہ پر ہے جہاں اس نے تین ملکی ٹی ٹونٹی سیریز کا ٹائٹل جیت رکھا ہے جبکہ میزبان ٹیم کے خلاف پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز اپنے اختتامی مراحل میں داخل ہے۔ سیریز کے ابتدائی چاروں میچوں میں پاکستان ٹیم نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیریز میں ناقابل شکست برتری پہلے سے حاصل کر رکھی ہیں امید ہے کہ پانچویں میچ میں بھی جیت پاکستان ٹیم کا مقدر بنے گی۔ پاکستان ٹیم کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کا کریڈٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو جاتا ہے دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی اسب ات کا کریڈٹ جاتا ہے جنہوں نے ٹیم کے انتخاب میں میرٹ کی پالیسی کو اپناتے ہوئے ٹیم سے ایسے کھلاڑیوں کی چھٹی کر کے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا جو ملک و قوم کے لیے عزت کا باعث بن رہے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی اور بورڈ انتظامیہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا گورننگ بورڈ اور جنرل کونسل اجلاس رواں ہفتے لاہور میں منعقد ہوئے۔ جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایک سالہ کارکردگی کو سراہا گیا۔ پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے دونوں اجلاس بڑی اہمیت کے حامل تھے۔ جس میں مستقبل کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔ ڈومیسٹک کرکٹ کی بہتری اور انفراسٹرکچر کے لیے بھاری بجٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ پاکستان سپر لیگ کے تین کامیاب ایڈیشن کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کا سالانہ بجٹ خسارے کی بجائے سرپلس بجٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کے 49 ویں اجلاس میں مالی سال 2018-19ءکے لیے 6 ارب چالیس کروڑ روپے کی منظوری دیدی گئی جو گذشتہ مالی سال سے 133 فیصد زائد ہے۔ اجلاس میں اس بات کی بھی منظوری دی گئی کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی غیر موجودگی میں انکی جگہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاسوں میں گورننگ بورڈ کے رکن منصور مسعود پاکستان کی نمائندگی کرینگے۔ چیئرمین پی سی بی ملک بھر میں سٹیڈیمز اور گراو¿نڈز کی اپ گریڈیشن پر بریفنگ دی گئی نیشنل سٹیڈیم کراچی کی آپ گریڈیشن کے دوسرے فیز پر کام پر پیش رفت سے آ گاہ کیا گیا۔ اجلاس میں چیئرمین پی سی بی نے قومی ٹیم کے دورہ انگلینڈ، آئرلینڈ ، انگلینڈ اور زمبابوے میں تین ملکی سیریز کے علاوہ پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔ ارکان کو بتایا گیا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم نئے فوچر ٹور پروگرام کے تحت 2018ءسے 2023ءتک تینوں فارمیٹ میں 123 میچز کھیلے گی۔ اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے مالی سال 2018-19ءکے لیے 70 کروڑ روپے کے سرپلس بجٹ کا اعلان کیا گیا۔ اراکین کو بتایا گیا کہ پی سی بی کو اس مالی سال میں چھ ارب چالیس کروڑ روپے آمدن ہوگی جبکہ پی ایس ایل کے بغیر پانچ ارب 70 کروڑ روپے کے اخراجات ہونگے۔ گذشتہ مال سال میں پی سی بی کا مجموعی بجٹ 2 ارب 79 کروڑ روپے تھا جس میں رواں سال 133 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2018-19ءکے ڈومیسٹک کرکٹ پر 91 کروڑ 63 لاکھ 60 ہزار روپے خرچ کرئے گا جو گذشتہ مال سال کے مقابلے میں 89 فیصد زائد ہے۔ پی سی بی گورننگ بورڈ نے ٹیلنٹ ہنٹ، کرکٹ ڈیویلپمنٹ، اکیڈمیز پروگرامز کے لیے تقریباً ایک ارب روپے بجٹ کی منظوری دی ہے جو گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں 52 فیصد زائد ہے۔ اس موقع پر چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے بورڈ آف گورنرز کو پاکستان ٹیم کی شاندار کارکردگی پر بریفنگ دی جسے اراکین کی جانب سے قومی ٹیم کی ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میں مسلسل 9 ویں سیریز جیتنے کو سراہا گیا۔ گراس روٹ لیول پر ویمن کرکٹ کی پرموشن کے لیے ملک بھر میں پانچ نئی ویمن اکیڈمیز بنانے کا بھی اعلان کیا گیا۔ بورڈ آف گورنرز کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایشیا کپ کی بھارت سے دبئی منتقل کرنے کی کوششوں کو بھی سراہا گیا۔ گورننگ بورڈ اجلاس میں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے علاوہ بی او جی ممبران میں مراد اسماعیل، شیراز عبداﷲ خان، کبیر احمد خان، منصور مسعود خان، ڈاکٹر نجیب سمیع، عارف اعجاز، عارف ابراہیم (سینئر جوائنٹ سیکرٹری آئی پی سی)، سبحان احمد (چیف آپریٹنگ آفیسر) اور بدر ایم خان (سی ایف او) نے شرکت کی۔ گورننگ بورڈ اجلاس کے اگلے روز لاہور کے مقامی ہوٹل میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا سالانہ جنرل کونسل اجلاس طلب کیا گیا جس میں ملک بھر سے ریجنل اور ڈسٹرکٹ نمائندوں نے بھر پور شرکت کی۔ اس موقع پر ریجنل اور ڈسٹرکٹ نمائندوں کی جانب سے پیش کی جانے والی قرار داد کو بھاری اکثریت سے نجم سیٹھی کے حق میں منظور کیا گیا۔ جنرل کونسل اجلاس میں گواردر کرکٹ ایسوسی ایشن کو بھی ایسوسی ایشن کی ممبر شپ کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں نجم سیٹھی کی پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی اور لاکھوں شائقین کرکٹ کے لیے ملک میں کرکٹ کی واپسی کی کوششوں کو سراہا گیا۔ ممبران کی جانب سے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی اور آفیشلز کو پاکستان کرکٹ ٹیم کی ٹی ٹونٹی کرکٹ کامیابیوں اور پاکستان سپر لیگ کی بڑھتی ساکھ پر مبارکباد پیش کی۔ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے پسماندہ علاقوں میں کرکٹ کی پرموشن کے لیے پانچ کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ بھی جاری کرنے کا اعلان کیا جو کہ ریجنل اور ڈسٹرکٹ کی سطح پر کرکٹ کی پروموشن کے لیے رکھے جانے والے ایک ارب روپے سے الگ ہوگی۔ گذشتہ مالی سال میں اس مقصد کے لیے تین کروڑ روپے رکھے گئے تھے۔ چیئرمین پی سی بی کی جانب سے اگلی جنرل کونسل میٹنگ کا دورانیہ دو روز تک بڑھانے کی قرار داد پیش کی گئی جسے نمائندوں نے اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔ جنرل کونسل اجلاس میں شریک نمائندوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے انٹر سکولز اور انٹر کلب ٹورنامنٹس کے انعقاد کو سراہا اور تجویز دی کہ ان ٹورنامنٹس کی خامیوں پر قابو پا کر انہیں جاری رکھا جائے جو پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے لیے بہت اچھا اقدام ہے۔ اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اپنے ایک سالہ دور میں ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لیے مثبت کوششیں کی ہیں جس کی بنا پر پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کا فائنل میچ کراچی میں کرایا گیا جبکہ اس کے علاوہ ورلڈ الیون کے خلاف تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز، سیر لنکا کے خلاف واحد ٹی ٹونٹی انٹرونیشنل میچ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کی سیریز کا کامیابی انعقاد کرایا ہے۔ جس سے پاکستان کے لاکھ شائقین کرکٹ کو اپنے میدانوں میں بین الاقوامی کرکٹ دیکھنے کو ملی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کا شمار دنیا کے مختصر فارمیٹ کے ٹاپ برانڈز میں ہونے لگا ہے۔ پاکستان سپر لیگ اور ان کی چھ فرنچائر کی میڈیا ویلیو تین ارب کے قریب ہو گئی ہے جو ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کی اگلے تین سال کے میڈیا رائٹس کی بڈنگ کرنے جا رہا ہے جس میں دنیا کی ٹاپ نیلسن سپورٹس کے علاوہ کمپنیز شامل ہونے جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے سلسلہ میں کراچی اور لاہور میں کامیابی مل گئی ہیں جہاں دنیا کے ٹاپ کھلاڑی پاکستان سپر لیگ اور سیریز کھیلنے آ چکے ہیں۔ نجم سیٹھی نے پی سی بی ڈیویلپمنٹ پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ گیم ڈیویلپمنٹ پروگرام ملک بھر میں جاری ہے جس میں نیشنل کرکٹ اکیڈمیز کے کوچز کھلاڑیوں کا بیک اپ تیار کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں ہائی پرفارمنس کیمپس لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بھی جاری ہے جس میں ملک کے دور دراز پسماندہ علاقوں کے نوجوان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کی ایک سالہ کارکردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے جن کی کوششوں سے پاکستان سپر لیگ کے چار کامیاب ایڈیشن کا انعقاد ہوا ہے۔ ملک میں عام انتخاب کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ میں متوقع تبدیلیوں کے حوالے سے بورڈ کے اندر چہ مگیوئیاں بھی شروع ہو چکی ہیں اب دیکھنا ہے کہ الیکشن کے بعد کوئی تبدیلی آتی ہے تو کیا وہ چیئرمین پی سی بی کی جاری پالیسیوں کو جاری رکھتی ہے یا پھر کوئی نیا ویژن پاکستانی قوم کو دیا جاتا ہے۔ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی کوششوں کا بھی ایک کریڈٹ نجم سیٹھی کو جاتا ہے۔