شمسی توانائی اور بجلی کا بحران
مکرمی! شمسی توانائی قدرت کی دی ہوئی نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت ہے۔ جبکہ دنیا بھر کے بیشتر ممالک میں سورج سے حاصل ہونے والی رات کے ذریعہ پانی کو بھاپ میں تبدیل کر کے جنریٹر چلانے یا براہ راست سولر پینل کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کا کام لیا جا رہا ہے۔ بعض اوقات ہمیں جس چیز کی طلب ہوتی ہے وہ ہمارے قریب ہونے کے باوجود بھی نگاہوں سے اوجھل ہی رہتی ہے اور اکثر ہم اس کی طرف دیر سے ہی متوجہ ہوتے ہیں۔ وطن عزیز کا شمار دنیا کے ان خوش نصیب ممالک میں ہوتا ہے جہاں سورج گھنٹوں روشنی اور تمازٹ بکھیرتا رہتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان سال کے مجموعی 365 دنوں میں 250 سے لے کر 320 دنوں تک سورج کی روشنی سے بجلی کی پیداوار کو یقینی بنا سکتا ہے۔ جبکہ دیگر ذرائع سے حاصل کی جانیوالی توانائی کے مقابلہ میں سورج کی کرنوں سے 36 گنا زیادہ توانائی حاصل ہو سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ایک سولر چینل 20 سے 25 برس تک کار آمد رہ سکتا ہے۔ تھن فلم سولر .... کو تھن فلم فوٹو وولنک بھی کہا جا سکتا ہے۔ یہ شمسی توانائی کو بجلی میں تبدیل کر کے اپنے اندر محفوظ کر لیتی ہے۔ (عروج سہیل لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی)