
دیگر صوبوں کی طرح صوبہ خیبرپختونخوا میں بھی اومیکرون کے وار جاری ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں اومیکرون ویرینٹ کی مزید 75افراد میں تشخیص ہوئی ہے جن میں سے 42افراد کا تعلق پشاور، 8 کا صوابی اور 7 کا مردان سے ہیں۔محکمہ صحت خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ نئے متاثر ہونے والے افراد میں 41 مرد اور 32خواتین مریض شامل ہیں۔ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں اومیکرون کی مجموعی تعداد 264 جبکہ صوبائی دارالحکومت میں 140تک پہنچ گئی ہے۔خیبرپختونخوا کے اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کےلئے مجموعی طور پر3ہزار 260 بیڈز مختص ہیں جبکہ اس وقت صوبے کے مختلف اسپتالوں میں کورونا کے 189مریض داخل ہیں۔محکمہ صحت نے بتایا کہ مختلف اسپتالوں میں داخل کورونا کے 11مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔واضح رہے کہ اومیکرون نظام تنفس کی نالی کے اوپری حصے یعنی حلق کے خلیات پر اثر انداز ہوتاہے اور پھیپھڑوں تک جانے کے بجائے حلق میں ہی اپنی تعداد تیزی سے بڑھاتا ہے۔اگر یہ وائرس ایک بار کسی فرد میں داخل ہوکر حلق میں اپنی تعداد بڑھاتا ہے تو اس طرح اس کے پھیلنے کی رفتار کئی گنا تیز ہوسکتی ہے یہی وجہ ہے اومیکرون بہت تیزی پھیل رہا ہے۔کورونا وائرس کی سابقہ اقسام پھیپھڑوں کو زیادہ متاثر کرتی تھی اسی لئے وہ کم متعدی لیکن جان لیوا تھی۔تاہم اومیکرون سانس کی نالی کے خلیات پر اثرانداز ہوتا اور انہیں زیادہ متاثر کرتا ہے اسی لئے ایسے تمام افراد جو اومیکرون سے متاثر ہوتے ان میں بیماری کی شدت کافی کم ہوتی ہیں اور ہسپتال جانے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔