لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز کی بیرون ملک جانے اور ای سی ایل سے نام کے اخراج کی درخواستوں پر سماعت کے دوران مریم نواز کے وکلا نے دلائل کیلئے مہلت مانگ لی۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز کی بیرون ملک جانے اور ای سی ایل سے نام کے اخراج کی درخواستوں پر سماعت جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔اس موقع پر مریم نواز کے وکلا نے دلائل کیلئے مہلت مانگ لی جس پر لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی درخواست پر سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے 30 ستمبر کو ضمانت بعد ازگرفتاری کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔ تاہم اکتوبر کے اواخر میں ان کے والد نواز شریف کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی جس کے باعث انہوں نے 24 اکتوبر کو بنیادی حقوق اور انسانی بنیادوں پر فوری رہائی کے لیے متفرق درخواست دائر کردی تھی۔ اس درخواست پر سماعت میں نیب کے ایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل نے مریم نواز کی انسانی بنیادوں پر ضمانت کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں یہ بیان کر دیا گیا ہے کہ انتہائی غیرمعمولی حالات میں ملزم کو ضمانت دی جاسکتی ہے۔تاہم عدالت عالیہ نے مریم نواز کی درخواست ضمانت کو منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن انہیں اپنا پاسپورٹ اور ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا کہا گیا تھا۔ بعد ازاں نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے مریم نواز کو دی گئی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کرلیا تھا۔
ایرانی صدر کا دورہ، واشنگٹن کے لیے دو ٹوک پیغام؟
Apr 24, 2024