چین نے سارس وائرس جیسے نئے کرونا وائرس کیانسان سے انسان کو منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، کرونا وائرس سےمتاثرہ چوتھا مریض چل بسا ہے اور اس سے میڈیکل عملے کے 15 ارکان متاثر ہوئے ہیں ۔ یہ بات چین نے و عالمی ادارہ صحت کے اس بیان کے بعد کہی جس میں کہا گیا کہ وہ اس وباءپر قابو پانے کے لیے انٹرنیشنل پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے اعلان کرنے پر غور کررہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے تشکیل دی گئی ہنگامی کمیٹی آج کو ملاقات کرے گی تاکہ انٹرنیشنل پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے اعلان کا تعین کیا جاسکے۔ کرونا وائرس جو ایک قسم کے نمونیا کا سبب بنتا ہے ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہو سکتا ہے کیونکہ25 جنوری کو چین کے نئے سال کی خوشی اپنے عزیزواقارب کے ساتھ منانے کے لیے ملک بھر میں لاکھوں افراد ٹرینوں، بسوں اور جہازوں سے سفر کریں گے۔ چین کے صوبہ ہیبی کے دارالحکومت ووہان جہاں کی سمندری خوراک میں وائرس کی وباءکی شناخت ہوئی ہے ،کے محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ وائرس سے ہلاک ہونے والاچوتھا شخص ایک 89 سالہ معمر شہری ہے اور اس کے علاج سے میڈیکل عملے کے 15 ارکان متاثر ہوئے ہیں۔ شنگھائی میں کرونا وائرس کا دوسرا کیس سامنے آیا ہے جبکہ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں5 افراد میں تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد یہ وائرس جاپان، تھائی لینڈ اور جنوبی کوریا بھی پہنچ گیا ہے جہاں اس وائرس سے 4 افراد ہسپتال میں داخل ہیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024