وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ پولیس کی تعیناتی کے حوالہ سے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ 23دسمبر کو مشترکہ مفادات کونسل ( سی سی آئی)کے اجلاس کے موقع پر میر ی آپ سے آئی جی سندھ پولیس کے معاملہ پر گفتگو ہوئی تھی اوراس کے بعد 16 جنوری کو میری آپ سے فون پر بھی گفتگو ہوئی تھی جس میں آپ نے مجھے تین ناموں کا پینل بھیجنے کا کہا تھا اور کہا تھا کہ ان تین ناموں میں سے ایک کو آئی جی سندھ پولیس تعینات کر دیا جائے گا۔خط میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلہ میں سندھ کابینہ کی منظوری کے بعد حکومت سندھ کے محکمہ سروسز کے سیکرٹری کی جانب سے 20جنوری کو سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو خط لکھا گیا ہے ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یہ خط بھی پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتوں کی جا نب سے آئی جی پولیس کی تبدیلی کے لئے لکھے گئے خطور کی طرز پر تحریر کیا گیا ہے۔ پنجاب اور کے پی حکومتوں کی جانب سے آئی جی پولیس کی تبدیلی کے لئے لکھے گئے خطوط کی کاپی خط کے ساتھ لف ہے۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم عمران خان سے درخواست کی ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھجوائے گئے تین ناموں میں کسی ایک کو آئی جی سندھ پولیس تعینات کرنے کی ہدایت جاری کریں جیساکہ حال ہی میں پنجاب اور کے پی کے حوالہ سے کیا گیا جبکہ حکومت سندھ کے محکمہ سروسز کے سیکرٹری کی جانب سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو خط لکھا گیا ہے جس میں آئی جی سندھ پولیس کی تعیناتی کے حوالہ سے تین نام تجویز کئے گئے ہیں۔ جن تین افسران کے نام بطور آئی سندھ پولیس تعیناتی تجویز کئے گئے ہیں ان میں گریڈ 21کے افسر غلام قادر تھیبو، گریڈ21کے افسر کامران فضل اور گریڈ22کے افسر مشتاق احمد مہر شامل ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ان تین ناموں میں سے کسی کو بھی بطور آئی جی سندھ پولیس تعینات کر دیا جائے۔ خط گزشتہ روز سندھ حکومت کی جانب سے بھجوائے گئے ہیں۔ جبکہ سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے نجی ٹی وی کوبتایا کہ وزیراعظم عمران خان سے رابطہ کے بعد یہ نام بھجوائے گئے ہیں اور امید ہے کہ جلد فیصلہ کر لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے سندھ کو ابھی تک کوئی بھی نام نہیں بھجوایا گیا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024