چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جلد زیر التوا مقدمات کی شرح صفر ہوجائے گی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بیوی کے قتل کے ملزم شمس الرحمان کی ضمانت کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دئیے کہ پہلے قتل مقدمات نمٹانے میں 15 سے 18 سال لگتے تھے ،شکر ہے اب وقت کم ہو کر 4 سے 5 سال آگیا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ دو سے تین ماہ میں تمام زیرالتوا فوجداری اپیلیں نمٹا دیں گے ،تین ماہ بعد جو فوجداری اپیل آئے گی ساتھ ہی مقرر ہو جائے گی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ 2014 واقعہ کا فیصلہ آج سپریم کورٹ سے بھی ہو گیا ہے۔ اس سے قبل عدالت نے سماعت کے دوران ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ملزم کی رہائی کے خلاف اپیل مسترد کردی تھی۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے تھے کہ جھوٹے گواہوں کی وجہ سے اصل ملزم بری ہوجاتے ہیں لیکن الزام عدالتوں پر لگایا جاتا ہے
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024