دس ماہ میں تجارتی خسارہ پچھلے مالی سال کی نسبت50 فیصد بڑھ چکا: مہرین انور راجہ
لاہور (صباح نیوز)سابق وزیر مملکت انصاف و پارلیمانی امور مہرین انور راجہ نے کہا ہے کہ ساڑ ھے چار سالوں میں تجارتی خسارہ خطر ناک حدتک بڑھ گیا ہے لیکن کسی کو پروا نہیں،ملک کی معیشت کی تباہی پر ذمہ دار خاموش بیٹھے ہیں، تجاتی خسارے میں اضافہ ملکی وسائل کو کھا رہا ہے اور ملکی ترقی کو پنپنے نہیں دے رہا۔ پچھلے دس ماہ میں تجارتی خسارہ پچھلے مالی سال کی نسبت50 فیصد بڑھ چکا ہے جو کہ معاشی ترقی کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے ۔ برآمدات میں کمی کی دیگر وجوہات کے ساتھ مہنگی بجلی اور بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ بھی ہے اس لیے حکومت نئی تجارتی پالیسی میں برآمدات میں اضافہ کے ہدف کی تکمیل کیلئے صنعتی مقاصد کیلئے بجلی کی قیمتوں میں فوری کمی کا اعلان کرے۔ پچھلے 6ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 7ارب96کروڑ ڈالر سے تجاوز کرناملکی معاشی صورتحال کیلئے نقصان دہ ہے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے باعث حکومتی قرضوں میں مزید اضافہ ہوگا اس لیے برآمدات میں اضافہ کرکے تجارتی خسارہ کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔ تجارتی خسارہ ملکی برآمدات میں اضافہ سے ہی دور ہوگا۔ملکی برآمدات کے مقابلہ میں درآمدات میں اضافہ سے تجارتی خسارہ بڑھتا جارہا ہے۔