لاپتہ افراد کی بڑھتی تعداد پر برہمی‘ جلد بازیاب کرایا جائے : سندھ ہائیکورٹ کا حکم
کراچی (وقائع نگار) سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، سیکرٹری محکمہ داخلہ سندھ اور دیگر فریقین کو دوہفتوں میں تفصیلی جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔ جمعہ کو سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کی عدالت میں لاپتہ افراد کی گمشدگی و بازیابی سے متعلق مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں درخواست گذاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ شہری عبدالقیوم و دیگر کو مختلف علاقوں سے حراست میں لیا گیا تھا۔ان افراد کو قانون نافذکرنے والے اداروں نے حراست میں لیا تھا۔ حراست میں لئے جانے کے بعد شہری اب تک لاپتہ ہیں جس پر عدالت نے لاپتہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ سندھ میں کیا ہو رہا ہے۔ لوگ کیوں لاپتہ ہو رہے ہیں۔ عدالت نے لاپتہ شہریوں کو جلد بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی رینجرز آئی جی سندھ سیکریٹری داخلہ اور دیگر فریقین سے دو ہفتوں میں تفصیلی جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ دریں اثناء سندھ ہائی کورٹ نے پاکستا ن قومی موومنٹ کے چیئرمین اقبال کاظمی کی گمشدگی سے متعلق دائر درخواست پر ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزار اقبال کاظمی کی اہلیہ نے دائر کردہ آئینی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ اقبال کاظمی گزشتہ تین یوم سے گمشدہ ہیں۔
لاپتہ افراد کیس