Waqt News
Thursday | September 28, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • عمرہ زائرین خجل و خوار،شدید احتجاج
  • عیدمیلادالنبی ﷺ کے پیش نظر تمام سینما گھر، تھیٹرز بند رکھنے کا فیصلہ
  • آن لائن جنسی ہراسگی میں ملوث ملزم گرفتار
  • عالمی طاقتوں کے درمیان محاذ آرائی میں فریق نہیں بنیں گے: انوارالحق کاکڑ
  • اویسٹن انجکشن کیس: سرنج اور ڈسپنسنگ عمل کے دوران انفیکشن پھیلنے کا انکشاف

پاکستان اور یورپ میں پنشنرزکی زندگی

Feb 21, 2023 9:39 AM, February 21, 2023
  • مطلوب وڑائچ
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
پاکستان اور یورپ میں پنشنرزکی زندگی


 گلوبل ویلج   
مطلوب احمد وڑائچ
matloobwarraich@yahoo.com
یہ عموماً کہا جاتا ہے کہ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے۔مغربی معاشرے کو دیکھا جائے تو واقعی ریاست ماں جیسی کا تصور سچ نظرآتا ہے جب کہ اگر ہم اپنے ملک کی بات کریں تو جس طرح کے لوگوں کے ہتھے ملک چڑھا ہواہے انہوں نے ریاست کو پاگل ماں جیسا بنا دیا ہے وہ پاگل جو اپنے بچوں کو بھی نوچ لیتی ہے۔ مغرب کے کئی ممالک میں سرکاری ملازمت ایک نعمت غیر مترقبہ سمجھی جاتی ہے۔سروس کے دوران آپ کو جو مراعات ملتی ہیں ان کا پاکستان میں تصور ہی کیا جا سکتا ہے۔پہلی سے ایک روز قبل تنخواہ ادا کر دی جاتی ہے۔ ڈیوٹی کتنی ہوتی ہے وہ کچھ ممالک میں مختلف اوقات کار ہیں۔ جیسے جرمنی میں ہفتے میں پانچ دن کام کرنا ہوتا ہے،ان پانچ دنوں میں 37 گھنٹے ورکنگ آور رکھے گئے ہیں جبکہ امریکہ میں بھی پانچ گھنٹے ہی کام ہوتا ہے مگر یہاں پر ورکنگ آورآٹھ گھنٹے ہے۔ یورپ کے کئی ممالک میں بارہ مہینے میں چودہ تنخواہیں دی جاتی ہیں۔ایک تنخواہ دسمبر میں زائد دی جاتی ہے جسے ’’تھرٹین منتھ سیلری‘‘ کہا جاتا ہے یعنی تیرہویں مہینے کی تنخواہ۔ اس سے لوگ خریداری وغیرہ کرتے ہیں کرسمس کے لیے۔جب کہ ایک اضافی اور تنخواہ سالانہ بونس کی مد میں دی جاتی ہے اور پھر سال کے بارہ مہینے نہیں صرف گیارہ مہینے کام کرنا ہوتا ہے۔ایک مہینہ چھٹی دی جاتی ہے۔ صحت اور تعلیم کی تمام تر ذمہ داری حکومت کی ہے اور جب کوئی بندہ پنشن کی عمر تک پہنچ جائے تو یہاں پر ریاست کا ماں جیسی ہونے کا تصور اور روشن ہو کر سامنے آتا ہے۔پنشن کی عمرمختلف ممالک میں مختلف ہے۔یورپ میں 65 سال مردوں کی، 63سال عورتوں کی ہے۔کینیڈا سمیت کئی ممالک میں ریٹائر منٹ کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی۔ خصوصی طور پر جو برطانیہ کی بادشاہت کے تحت حکومتیں آتی ہیں۔بہت سے ممالک ایسے ہیں جہاں پر برطانوی بادشاہت اب بھی چلتی ہے۔ ان ممالک میں ریٹائرمنٹ کو آپشن رکھا گیا ہے۔ کوئی ریٹائرہونا چاہے تو وہ 65 سال کے بعد ریٹائر ہو سکتا ہے۔ریٹائرمنٹ کے بعد کسی بھی سرکاری یا نیم سرکاری محکمے کے ملازم کو 65 سے 75 فیصد تنخواہ کا حصہ بطور پنشن دیا جاتا ہے۔ریٹائرمنٹ کے بعد بھی صحت کی تمام تر ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔ 
کئی ممالک میں پنشنرز کو مصروف رکھنے کے لیے ان کو ان کے گھر کے قریب تر علاقوں میں چار سے پانچ مرلے زمین گارڈننگ کے لیے الاٹ کر دی جاتی ہے، جس میں ایک تو یہ لوگ سبزیاں کاشت کرتے ہیں، دوسرے ان کی مصروفیت کے ساتھ ساتھ تفریح کا بھی ایک ذریعہ ہوتا ہے۔یہ لوگ لنچ کے بعد گھروں سے اپنی گاڑی میں نکلتے ہیں، اپنی اس زمین پر جاتے ہیں، وہاں پر اپنا کاشتکاری کا لباس پہنتے ہیں، اسی جگہ پر ایک چھوٹی سی کٹیا بنائی گئی ہوتی ہے، اس کٹیا میں کوئی کسی،کھرپا اور درانتی جیسے اوزار رکھتے ہوتے ہیں۔ان کو یہ اٹھاتے ہیں، گوڈی وغیرہ کرتے ہیں ،پانی لگانے کی ضرورت ہو تو پانی لگاتے ہیں، سبزیاں بیجتے ہیں اور یہی سے پھر اپنے گھر بھی کھانے پکانے کے لیے لے جاتے ہیں۔کئی لوگ کاروان گاڑی میں اپنے ملک کی سیر کرتے ہیں۔ کاروان گاڑی وہ ہوتی ہے جس میں فیملی کے لیے بیڈ تک لگائے ہوتے ہیں۔ اسی میں واش روم اور چھوٹا سا کچن بنایا گیا ہوتا ہے۔ ہر سرکاری ملازم ریٹائر ہونے کے بعد ایسی گاڑی نہیں خرید سکتا ،جو نہیں خرید سکتے ،ان کے لیے ایسی گاڑیاں کرائے پر دستیاب ہیں۔
سوئٹزرلینڈ میں میرے دوست ہوا کرتے تھے۔وہ انھی دنوں ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی اہلیہ کے ساتھ چھ ماہ وزٹ پر روس چلے گئے اور ایک ایسے بھی ہیں جنہوں نے ایک سال امریکہ میں سیاحت کرتے ہوئے گزارا۔پنشنرز جب بہت ہی زیادہ بوڑھے ،لاغراور کمزور ہو جاتے ہیں ،ان کے لیے حکومت کی طرف سے سینئر ہومز بنائے گئے ہیں۔یہ سینئر ہومز سہولیات کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے فائیو سٹار ہوٹل سے بھی کہیں زیادہ بہتر ہیں۔ایک فرد کے لیے ان سینئر ہومز میں دو نرسیں رکھی جاتی ہیں وہ ان عمر رسیدہ لوگوں کی ہر ضرورت کا خیال رکھتی ہیں۔ ایک نرس کی ڈیوٹی آدھے دن کے لیے اور دوسرے آدھے وقت کے لیے دوسری نرس ڈیوٹی پرآجاتی ہے۔ یہ ہوتی ہیں قومیں، یہ ہوتی ہے ریاست جس کو ماں جیسی ریاست کہا جاسکتا ہے۔
قارئین!ہم جب پاکستان ہوا کرتے تھے تو اپنے اطراف اپنے دوستوں اور احباب سے یورپ اور امریکہ کے قصے سنا کرتے تھے اور جب ہمیں یہ بتایاجاتا تھا کہ گورے لوگوں کی اکثریت بڑھاپے میں اپنی اولاد کے ساتھ نہیں رہتی تو ہمیں اس معاشرے اور تہذیب سے گھِن محسوس ہوتی تھی لیکن آج جو کچھ ہماری سائوتھ ایشین تہذیب اور معاشرہ جن راہوں پر چل نکلا ہے اس سے آج پاکستانی، بنگلہ دیشی اور بھارتی  والدین کی اکثریت اپنے آپ کو اپنی اولاد کے ہاتھوں غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں۔کیونکہ یہ دنیا کی ایک مبینہ حقیقت کہ آدمی کتنا بھی مضبوط ہوپچاس سال کی عمر ہونے کے بعد نہ چاہتے ہوئے بھی ’’رَن مرید‘‘ ہو جاتا ہے۔اور اولاد کی جب شادیاں ہو جاتی ہیں تو وہ آدھے ’’رَن مرید ‘‘تو اُسی دن ہو جاتے ہیں۔دراصل سائوتھ ایشین معاشرے میں اولاد کو بڑھاپے کی انشورنس پالیسی سمجھا جاتا تھا اور یہ نظام کافی عرصے تک کارآمد بھی رہا لیکن آج اپنے گرد نگاہ دوڑائیں اور حقیقت کی نظر سے دیکھیں تو ایسا نظام اور ایسی روایات اب تقریبا ناپید ہو چکی ہیں۔اس لیے اس بات کا ادراک کرتے ہوئے مغربی معاشرے نے آج سے سو سال قبل ہی پنشن اور سینئر اولڈ ہومز کا نظام متعارف کرایا تھا۔آج ہر یورپین اور امریکن سوسائٹی کا فرد اس فکرِ معاش،فکرِ صحت اور بڑھاپے میں فکرِ نگہداشت سے آزاد ہوتا ہے۔کیونکہ اسے پتا ہے کہ بڑھاپے میں اُسے نرسنگ ہومز میں بہترین خدمات اور سروس کے ساتھ رکھا جائے گا۔بہرحال حکومت پاکستان سے التماس ہے کہ سینئر سیٹیزن کے لیے پنشن اور فوڈ اینڈ ہیلتھ سیکورٹی کا نظام مزید بہتر بنایا جائے تاکہ ہم جینے کو سزا نہیں خدا کی عظیم نعمت سمجھیں۔

عمرہ زائرین خجل و خوار،شدید احتجاج

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مطلوب وڑائچ

مطلوب وڑائچ

مشہور ٖخبریں
  • سیاسی جماعتوں کی بیانیہ سازی

    Sep 27, 2023
  • ریاست کرے تو کیا کرے؟

    Sep 28, 2023
  • دنیا کے امیر ترین شخص کونسا اسمارٹ فون خریدنا چاہتے ہیں؟

    Sep 26, 2023 | 17:02
  • آرمی چیف کا پیغام، نئی سیاسی جماعت اور میاں نواز شریف!!!!!!

    Sep 27, 2023
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • عمرہ زائرین خجل و خوار،شدید احتجاج

    Sep 28, 2023 | 16:10
  • عالمی طاقتوں کے درمیان محاذ آرائی میں فریق نہیں بنیں گے: ...

    Sep 28, 2023 | 15:07
  • اویسٹن انجکشن کیس: سرنج اور ڈسپنسنگ عمل کے دوران انفیکشن ...

    Sep 28, 2023 | 15:03
  • ٹک ٹاک کی پاکستان کی سیاحت اجاگر کرنے کیلئے گھومو پاکستان ...

    Sep 28, 2023 | 15:00
  • بنگلادیش: ڈینگی وائرس سے ایک ہزار کے قریب ہلاکتیں

    Sep 28, 2023 | 14:49
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • ریاست کرے تو کیا کرے؟

    Sep 28, 2023
  • نئی سیاسی جماعت؟؟؟؟؟

    Sep 28, 2023
  • نومنتخب وزیراعظم سے کون ملا....

    Sep 28, 2023
  • ماحولیات کی بدلتی صورتحال اور نہ بدلنے والے ہم

    Sep 28, 2023
  • سیاسی جماعتوں کی بیانیہ سازی

    Sep 27, 2023
  • 1

    نگران وزیراعظم اور وزراءخود کو متنازعہ نہ بنائیں

  • 2

    مودی کے نفرت انگیز جرائم سے متعلق بلوم برگ کی رپورٹ

  • 3

    بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان

  • 4

    آرمی چیف سے مسیحی برادری کے وفد کی ملاقات

  • 5

    نگران وزیراعظم کی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت

  • 1

    جمعرات ، 11 ربیع الاول 1445ھ، 28ستمبر 2023ئ

  • 2

    بدھ‘ 10 ربیع الاول 1445ھ ‘ 27 ستمبر 2023ئ

  • 3

    منگل‘ 9 ربیع الاول 1445ھ ‘ 26 ستمبر 2023ئ

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • نگران حکومتیں غیر جانبداررہیں

    Sep 28, 2023
  • بھارت’فائیو آئیز‘ کے شکنجے میں

    Sep 28, 2023
  • پر امن احتجاج کی نادر مثال

    Sep 28, 2023
  • بلوچستان سے ایک اچھی خبر!

    Sep 28, 2023
  • آئی ایم ایف کا فیصلہ اور نواز شریف کی ممکنہ ...

    Sep 28, 2023
  • عمران خان کی جیل یاترا اور الیکشن کی شفافئیت پر ...

    Sep 28, 2023
  • صرف معیشت کی درستگی کا بیانیہ سے عوام کو دلچسپی ...

    Sep 28, 2023
  • نریندر مودی کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا ؟

    Sep 26, 2023
  • جنرل عاصم کا دورہ ترکی

    Sep 26, 2023
  • ناہل اور نا اہل 

    Sep 26, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    حضور نبی کریم کا اسوئہ حسنہ (۲)

  • 2

    حضور نبی کریم ﷺکا اسوئہ حسنہ (۱)

  • 3

    حضور نبی کریم ﷺ حضرت حلیمہ کے ہاں

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    پاکستان

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    یقین کامل

  • 5

    ایک قوم

  • 1

    اسلام

  • 2

    صحنِ سرا

  • 3

    اور تم خوار ہوئے تارک قرآن ہو کر

  • 4

    فکرِ انساں

  • 5

    ضربِ کلیم

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group