اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کو افغان امن کیلئے اہم جزو سمجھاجا رہا ہے جو سفارتی کامیابی ہے۔ پاکستان کی ٹیرر فنانسنگ کے خلاف کوششوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔
بین الاقوامی سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کی دفتر خارجہ آمد پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شرکاء کو پاکستان کی خارجہ پالیسی سے متعلق بریفنگ دی۔ شاہ محمود قریشی نے شرکاء کے ساتھ ملکی سلامتی کے امور اور خارجہ پالیسی پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیرخارجہ نے شرکاء کو بین الاقوامی سفارتی سطح پر پاکستان کی کامیابیوں، عالمی سطح پر چیلنجز اور دفترخارجہ کے اہم اقدامات سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد عالمی برادری سےتعلقات کو نئے زاویے سے استوار کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو افغان امن کیلئے اہم جزو سمجھاجا رہا ہے جو سفارتی کامیابی ہے۔ پاکستان کی ٹیرر فنانسنگ کے خلاف کوششوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر سب سے اہم ایشو ہے۔ 5 اگست 2019ء کا بھارتی اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی تھا۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ لاکھوں کشمیریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ کشمیری عوام کا رابطہ بیرونی دنیا سے منقطع ہے۔ مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی جزو ہے۔