پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملک کی 70سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک منتخب سپیکر سراج درانی گرفتار ہوئے، منتخب اسپیکر کی گرفتاری پر پوری پارلیمنٹ کو احتجاج کرنا چاہیے ،منتخب اسپیکر کی گرفتاری پر کوئی احتجاج کرے یا نہ کرے، ہم تو کریں گے ، یہ نیا پاکستان ہے ؟ سیاستدانوں کے علاوہ اور کسی کا احتساب نہیں ہوتا۔پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سربراہ کو گھسیٹا جائے تو کیا جگ ہنسائی نہیں ہوگی ؟ سیاستدانوں کے علاوہ اور کسی کا احتساب نہیں ہوتا، ہم ایک دوسرے کیلئے ہی مصیبت بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا جس طرح سراج درانی گرفتار ہوئے، یہ نیا پاکستان ہے ؟ سپیکر صاحب ! یہ نیا پاکستان ہے، آپ کو بھی ڈرنا چاہئے ، جمہوریت کیلئے پیپلزپارٹی نے عوام کیساتھ ملکر جہدوجہد کی،ہم اپنے اداروں پر آنچ نہیں آنے دیں گے، ہمارے احتجاج کو صرف لفظی جنگ نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منتخب ایوان کے سپیکر کو گھسیٹ کر آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں، آغا سراج درانی کے خاندان کی ایک سیاسی تاریخ ہے، ہو سکتا ہے سراج درانی کسی چیز میں ملوث ہوں لیکن ایسا رویہ قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے رکن کی گرفتاری بھی غلط ہے، کل ایک منتخب سپیکر کے گھر پر 12 گھنٹے تک نیب ٹیم رہی، آغا سراج درانی کے گھر کی گھنٹوں تلاشی لی گئیں۔ سپیکر صاحب آپ کو بھی سندھ اسمبلی کے سپیکر کی گرفتاری پر احتجاج کرنا چاہئے، ہم گلی گلی میں سندھ اسمبلی کے اسپیکر کی گرفتاری پر احتجاج کریں گے ، یہ ملک ہمارا ہے اور ہم آپ کو ایسا نہیں کرنے دیں گے، ہر سندھی پاکستان کے لئے جان دے گا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024