سانگلہ ہل سے موٹروے انٹرچینج تک خستہ حال سڑک
مکرمی! سانگلہ ہل انٹرچینج کا افتتاح گیارہ نومبر 2016ء کو نوازشریف نے بطور وزیراعظم اپنے دورحکومت میں کیا۔ سانگلہ ہل انٹرچینج بنوا کر مذکورہ شہر اور نواحی آبادیوںکو آرام دہ سفری سہولت میسر آئی‘ لیکن ضرورت اس امر کی تھی کہ سانگلہ ہل کو جو روڈ/ سڑک انٹرچینج سے ملاتی ہے‘ عرصہ دراز سے نہایت خستہ حالی کا شکار ہے۔ عہدیداران کو چاہئے تھاکہ پہلے اس مذکورہ روڈ کے ٹکڑے کو تعمیر کرایا جاتا۔ اس کی مکمل تعمیر کے بعد انٹرچینج کا افتتاح کیا جاتا۔ یہ روڈ 20 کلومیٹر کا ٹکڑا ہے۔ اس سڑک پر پانچ گائوں بھی منسلک ہیں جوکہ درج ذیل ہیں۔ پنڈوڑیاں‘ چیلیکی‘ بھلیر‘ سرانوالی بھلیر اور بٹیراں والا۔ مذکورہ 20 کلومیٹر روڈ کے ٹکڑے کا حال یہ ہے کہ کشادہ کھڈے بنے پڑے ہیں جہاں پر سفر کرنا عوام الناس کیلئے دشوار اور شدید مشکل ہو گیا ہے۔ یہاں ڈاکے‘ ڈکیتیاں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں۔ جب بھی برسات کا موسم آتا ہے اس روڈ/ سڑک پر تین تین فٹ ذخیرہ/ اکٹھا ہو جاتا ہے جس کی نکاسی کا بھی کوئی انتظام زیرغور نہیں ہے۔ مذکورہ روڈ کی خستہ حالی کی وجہ سے عوام الناس انٹرچینج کا استعمال ہی نہیںکرتی۔ خدارا اس 20 کلومیٹر روڈ کے ٹکڑے کو بنوا کر عوام الناس سے ڈھیروں دعائیں لیں۔(ارسلان عارف حیات سانگلہ ہل)