سپریم کورٹ نے جنوبی پنجاب کے کاشتکاروں سے گنا خریداری کیس کی سماعت کے دوران رحیم یار خان میں ہائیکورٹ کے حکم پر بند کی گئی شریف خاندان کی شوگر ملز کھولنے کا حکم دے دیا، عدالت نے قرار دیا ہے کہ کسان کے مفاد میں بند کی گئی شوگر ملز کھول رہے ہیں کیونکہ کسانوں اوردیگر شوگر ملز کے درمیان سیٹلمنٹ نہیں ہو سکی ، عدالت کا کہنا تھا کہ بند شوگرملز کھولنے کی استدعا پہلے مسترد کر دی تھی لیکن اب حسیب وقاص، اتفاق اور چودھری شوگر ملز کسانوں سے گنا خریدیں، عدالت نے قرار دیا کہ تینوں شوگر ملز کسانوں سے گنا خریدنے کے الگ سے بینک اکائونٹس بنائیں اورتینوں شوگر ملز اپنے اکائونٹس کی تفصیلات ہر ماہ عدالت کو فراہم کریں،سپریم کورٹ نے جہانگیرترین کی جانب سے کرائی گئی یقین دہانی ختم کر دی ہے تاہم کہا ہے کہ ان علاقوں میں کسان آئندہ اتناگنا نہ کاشت کریں اورکسان گنے کی فصل آئندہ اپنے رسک پر لگائیں گے۔ شوگر ملیں بند کرنے کی تاریخوں کے تعین کا فیصلہ بھی عدالت کرے گی ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جنوبی پنجاب میں گنے کی خریداری سے متعلق کیس شروع کی تو وکیل اعتزاز احسن نے کہاکہ جہانگیر ترین کی کمپنیاں گنے کی کرشنگ اپریل کے بعد بھی کرتی رہیں گی ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ شوگرملیں کمشنر کے مختص کردہ پوائنٹ سے گنااٹھائیں گی کسان کی ٹرالی جتنے دن شوگرمل کے باہرکھڑی رہے گی خرچہ شوگرمل برداشت کرے گی۔وکیل اعتزازاحسن نے کہاکہ گنے کاوزن شوگرمل کے اندر ہی ہوسکتاہے جنوبی پنجاب میں وزن کرنے والے کانٹے نہیں ہیں جس کاپرمٹ آئے گااس سے گناخریداجائے گا۔جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ شوگرملوں نے پک اپ پوائنٹس سے گناخریدنے اوررقم اداکرنے کی یقین دہانی کروائی ان معاملات میں ہتھوڑے کاسہارا نہیں لے سکتے ہیں ۔شوگرملوں نے کسان کے ساتھ قابل عمل حل نکالناہے پورے صوبے میں کوئی مل رقم نہیں دے رہی اورشوگرمل والے یہ بتائیں کیاریٹ دیں گے اس دوران کسان اتحاد کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہمیں 160روپے ریٹ دے دیں اور پک اپ پوائنٹ سے گناخریدیں۔ بعد ازاں عدالت نے سپریم کورٹ کا شریف خاندان کی بند شوگر ملز کھولنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024