نیب نے جاوید اشرف قاضی، سعید الظفرودیگر کیخلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ ) قومی احتساب بیورو (نیب ) نے ریلوے ¾ واپڈا میںبدعنوانیوںپر ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی جبکہ وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ اور صدر پی ایم ڈی سی کےخلاف بارہ میڈیکل کالجز میں بے قاعدگیوں کا انکوائری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔گزشتہ روز قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر زمیں منعقد ہوا ۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے اجلاس میںلیفٹینینٹ جنرل (ریٹائرڈ) جاوید اشرف قاضی سابق سیکرٹری / چئیرمین ریلوے و سابق وفاقی وزیر برائے مواصلات و ریلوے، لیفٹینینٹ جنرل (ریٹائرڈ) سعیدالظفر،سابق سیکرٹری ریلوے / چئیرمین ریلوے ،میجر جنرل ریٹائرڈحامد حسن بٹ، سابق جنرل منیجرایم اینڈ ایس پاکستان ریلوے،اقبال صمد خان سابق جنرل منیجرآپریشن پاکستان ریلوے ،خورشید احمدخان سابق ممبر فنانس پاکستان ریلوے،بریگیڈئرریٹائرڈاخترعلی بیگ سابق ڈائریکٹر،عبدالغفار سابق سپریٹینڈنٹ،محمد رمضان شیخ،ڈائریکٹر میسرز حسنین کنسٹرکشن کمپنی،پرویز لطیف قریشی چیف ایگزیکٹو یونیکون کنسلٹنگ سروسز،داتومحمد کاسا بن اداعزیزڈائریکٹر میکس کارپ،ڈیولپمنٹ ملایئشیاءاور دیگر کےخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پرمبینہ طور پر اپنے اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کوتقریبا2ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے طارق حمید سابق چئیرمین واپڈا ،محمد انور خالد سابق ممبر پاور واپڈا،محمد مشتاق سابق ممبر واٹر واپڈا،امتیا ز انجم سابق ممبر فنانس واپڈااور دیگر کےخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی ۔ملزمان پرمبینہ طور پر اپنے اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نیپرا،پیپرا اور ای سی سی کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 150میگاواٹ کارینٹل پاور پراجیکٹ میسرز جنرل الیکٹرک انرجی پرائیویٹ لیمیٹیڈکو ٹھیکہ دیا جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے وفاقی وزیرنیشنل ہیلتھ سروسزسائرہ افضل تارڑاور پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کے صدرکی مبینہ طور پر ملی بھگت سے 12میڈیکل کالجوں کے الحاق میںبدعنوانی کے الزام پر شکایت کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے کیپیٹل ڈویلپمینٹ اتھارٹی کے سابق چئیر مین فرخند اقبال ،سابق ممبر اسٹیٹ خالد محمود مرزا ،سابق ممبر فنانس سی ڈی اے جاوید جہانگیراور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تجارتی پلاٹوںکو کوڑیوں کے بھاﺅمبینہ طور پر فروخت کےا۔ جس سے قومی خزانے کوتقریبا494.333ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سرکاری فنڈز میں خورد برد اور سندھ سمال انڈسٹری کارپوریشن میں غیرقانونی تقرریاںکرنے اور غیرقانونی طور پر سرکاری پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے الزام میں سابق صوبائی وزیر سند ھ عبدالرﺅف صدیقی ،محمدعادل صدیقی،ڈاکٹر ثروت فہیم،مشتاق علی لغاری،محمود احمد،غلام نبی مہر،عبدالحئی دھامرہ،سید امداد علی شاہ، سید امید علی شاہ اور دیگر کے خلاف دو الگ الگ انویسٹی گیشنز کی منظوری دی۔ ملزمان نے مبینہ طور پر اپنے اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کوتقریبا435.4ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔
اجلاس میں پشاور ڈویلپمینٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل صاحبزادہ سعید احمد،سید ظاہر شاہ سابق ڈائریکٹر جنرل ،سریر محمد ڈائریکٹر جنرل ،محمد طارق سابق جنرل منیجر،عبدالحلیم پراچہ سابق ڈائریکٹر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پراپنے اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پلاٹوںکی الاٹمنٹ میں پلاٹ ما لکان کو رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پلاٹ سے ملحقہ زائد زمین دینے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کوتقریبا75.27ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ اجلاس میں طماش خان سابق ناظم / ایم پی اے پشاور کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کےا گےا ، ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے پاسکو کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائری متعلقہ محکمہ کو قانون کے مطابق کارروائی کیلئے واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میںرحمت بلوچ وزیر صحت بلوچستان اور دیگر کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کےا گےا ،ان پراختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے عدم ثبوت کی بناءپرڈاکٹر امحمد اسحاق فانی سابق ڈائریکٹر پروگرام فاصلاتی تعلیم بہاﺅالدین زکرےا ےونیورسٹی ملتان کے خلاف انکوائری اورفرنٹیئر ورکس آرگنائیزیشن اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران کے خلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا۔