ڈاکٹر امجد مبینہ شادی کیس‘ فیصلہ میرٹ پر ہو گا‘ ‘ جسٹس شوکت عزیز صدیقی
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر ڈاکٹر امجد کی مبینہ شادی کے معاملے میں دائر درخواست مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب داخل نہ کروانے کی صورت میں درخواست گزار کو بذریعہ انٹر پول منگوانے کی وارننگ دے دی ہے کیس کی سماعت عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پرمشتمل سنگل بنچ نے کی عدالتی کاروائی شروع ہوئی تو سابق صدر مشرف کے قریبی ساتھی اور پارٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکڑ امجد عدالتی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے جس پر فاضل عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر امجد کے کونسل سے استفسار کیا تو کونسل نے کہا کہ ڈاکٹر امجد جنرل مشرف کی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں لہذا آپ سے استدعاہے کہ آپ اس کیس کی سماعت نہ کریں جس پر فاضل جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ عدالت کو ڈکٹیٹ کریں فاضل جسٹس نے ڈاکٹر امجد کے وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس ٹرانسفر نہیں کروں گا بلکہ عدالت اس کا میرٹ پر فیصلہ کرے گی کونسل نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر امجد 15 مارچ کو پاکستان آئیں گے، مہلت دی جائے عدالت نے درخواست گزار روزینہ سے استفسار کیا کہ کیا ڈاکٹر امجد نے آپ سے شادی کی؟ جی ہاں، میں قرآن پر حلف دینے کو تیار ھوںا س پر ڈاکٹر امجد کے کونسل نے عدالت سے استد عا کی کہ ڈاکٹر امجد کی موجودگی میں بیان ھو گا تو اچھا ھو گا۔فاضل عدالت نے کہا کہ اگر 5مارچ تک پیش نہ ہوئے تو ڈاکٹر امجد کے انٹرپول کے زریعے وارنٹ گرفتاری جاری کروں گاان کو عدالت کے حکم پر شیڈول بنانا ھو گاسماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔