اقوال زریں
٭اللہ کے نزدیک تم میں سب سے بڑا شریف وہ ہے جوسب سے یادہ پرہیزگار ہے۔
٭ خدا کی یاد ہی مسئلوں کاحل ہے۔
٭کان،آنکھ،دل،سب کے بارے میں بازپرس ہوگی۔
٭اللہ ہی سب کااورسب سے اچھا مددگار ہے۔
٭ خدا کے نزدیک تم میں عزت والا وہ ہے جو نیک ہوجودوسروں کا خیال رکھے۔
٭ خدا کی خوشنودی چاہتے ہو تو والدین کوخوش رکھو۔
٭ایسی قومیں جو قانونِ فطرت کی روندتی ہوئی بے حسی و بے اعتنائی کی شاہراہ پر سرپٹ دوڑتی چلی جائیں، بالآخر اندھے کنویں میں جاگرتی ہیں۔
٭غربت و افلاس انسان کے وقار اور اعتماد کو برباد کر دیتے ہیں۔
٭ جب کسی انسان کا ایمان آباد ہو جائے تو پھر شیطان کا جہان سنسان ہو جاتا ہے۔
٭حق تلفی و ناانصافی ایسے ہی قابل نفرت عوامل ہیں جسے کسی مسلمان کے نزدیک حرام گوشت کا لقمہ۔
(رمیشہ بن حارث۔ لاہور)
٭جہالت اور افلاس ترازو کے دو ایسے پلڑے ہیں جو اگر متوازی ہو جائیں توکفر کے نزدیک لے جا سکتے ہیں۔
٭ متکبر انسان سور کی اکڑی ہوئی اس گردن کی مانند ہے جو اپنی کھال کی سختی کے باعث مڑ نہیں سکتی۔
٭ منصف کے لیے یہ ضروری ہے کہ فیصلہ کرنے سے قبل وہ اتنا ضرور سوچے کہ ایک دن اسے بھی کسی ملزم کی طرح ایک بڑی عدالت کے سامنے پیش ہونا ہے۔
٭ زیادہ عقل مند بننے سے عقل زائل ہو جاتی ہے۔
٭ عقل مند بننا چھوڑ دو،بہت کچھ سیکھ پائو گے۔ (رمیشہ بنت حارث)