Waqt News
Wednesday | February 08, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • عمران خان آن لائن گرفتاری کا آپشن تلاش کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کا ٹوئٹ
  • پاکستان اس مشکل صورتحال میں ترکیہ اور اس کی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔شیری رحمان
  • شیخ رشید کیخلاف پولیس اہلکار کی وردی پھاڑنے کا کیس،مری پولیس سے ریکارڈ طلب
  • ہم پرتمام ایف آئی آرز سیاسی بنیادوں پر کاٹی گئی ہیں۔شاہ محمود قریشی
  • احمقوں کا یہ ٹولہ زبردستی کا مہمان بن رہا ہے۔ فواد چوہدری

ہر داغ ہے اس دل میںبجُز داغِ ندامت

Feb 21, 2013 12:39 AM, February 21, 2013
  • روبینہ فیصل (کینیڈا)
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

ویلنٹائن ڈے پر جہاں محبتوں کے پیغام آرہے تھے، وہیں پر ویلنٹائن ڈے کی مذمت کے پیغامات سے ای میل اکاﺅنٹ اور سارا سوشل میڈیا بھرا پڑا تھا‘ کچھ تنبیہ نما‘ کچھ فتوی نما۔ یہ سب آپ نے پہلے بھی پڑھے ہونگے مگر پھر سے ایمان کو تازہ کر لیں :

محبت کا دن منانا مسلمانوں کے لئے مناسب نہیں ۔ یہ پاکستانی کلچر سے مطابقت نہیں رکھتا ۔ویلنٹائن ڈے پیار کا کھلم کھلااظہاہے اور چوما چاٹی ہے، جس کی اسلام اجازت دیتا ہے اور نہ پاکستانی معاشرہ ۔ اس لئے اس دن کو اینٹی ویلنٹائن ڈے کے طور پر منایا جاناچاہیئے ۔ یعنی محبت کے دن کو محبت کی مخالفت کے دن کے طور پر منایا جائے۔اگر ہم متضادالفاظ کے بنیادی سبق کویاد کریں تو یاد آتا ہے کہ محبت کا متضاد نفرت ہوتا ہے ۔ یعنی ہمیںویلنٹائن ڈے کو نفرت کے دن کے طور پر منانا چاہیئے۔سبحان اللہ۔

عمران خان آن لائن گرفتاری کا آپشن تلاش کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کا ٹوئٹ

اور اس میں فکر کرنے کی کوئی بات نہیں کیونکہ بلا شبہ پاکستان کے اسلامی معاشرے میںنفرت سب سے وافر مقدار میں بکھری پڑی ہے ۔آپ ہاتھ بڑھائیں اور نفرت سے اپنی جھولی بھر لیں ۔ سخت رویوں اور نفرت آمیز سلوک کو ستائش اور کیریکٹر سرٹیفکیٹ سمجھا جاتا ہے ۔دوسرے مذاہب اور دوسرے فرقوںسے اس حد تک نفرت کی جاتی ہے کہ اس بنیاد پر کئے گئے تشدداورقتل کارِ ثواب گردانے جاتے ہیںاور نفرت پھیلانے والے لوگوں کے دلوں کو سیاہ کر رہے ہیں۔ الحمد اللہ کوئی راسخ مسلمان اور پاکستانی یہ نہیں سمجھتاکہ یہ قابلِ مذمت ہیں( جو ان نفرت انگیزی کو برا سمجھتے ہیں وہ یا تو مسلمان نہیں یا پا کستانی نہیں کیونکہ ان پرکافراور غدار کا فتوی لگا دیا جاتا ہے)۔اس کے برعکس نفرت کوعبادت کا درجہ دے کر جنت میں جانے کا راستہ بتا یاجاتا ہے ۔

پاکستان اس مشکل صورتحال میں ترکیہ اور اس کی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔شیری رحمان

 کھلم کھلا پیار کا اظہار معاشرے میں بگاڑ پیدا کرتا ہے اور ہماری روایات کے منافی ہے۔یہ چیزیں پاکستانی مسلم معاشرے کے لئے زہر ہیں ۔ کیونکہ اس معاشرے کا زیور شرم و حیا ہے ۔۔۔بجا فرمایا جس جس نے بھی یہ فرمایا ۔۔ا س سے پہلے کہ میں محبت کی بات کروں اور بتاﺅں کہ کینڈا یا امریکہ میں یہ دن کیا رخ لے چکا ہے اور کس طرح منایا جاتا ہے ،میں اس کریہیہ منظر کو اپنی آنکھوں سے کھر چنا چاہتی ہوں جس کے گھناﺅنے اور ننگے پن میں اتنی شدت تھی کہ میں اپنی تمام طرح جرات کے باوجودکبھی اس واقعے کو لکھنے کی ہمت نہ کر پائی کیونکہ میری تربیت بھی اسی اعلیٰ ثقافتی اقدار والے ملک میں ہوئی ہے جہاں پردہ ڈالنے کو اور جرم ہوتا دیکھ کر آنکھیں بند کرنے کو روایت کا پابند اور اعلی اخلاقی اقدار والا اچھا اور نیک مسلمان سمجھا جاتا ہے۔ مگر میری بے بسی تو دیکھومیں اُس کالے منظر کو آج تک کبھی بھی بھول نہیں پائی ۔میں اچھا مسلمان اور پاکستانی بن کرمزید جی سکتی تھی اگر یہ الفاظ نشتر کی طرح میرے کلیجے کے آر پار نہ ہوگئے ہوتے کہ پاکستانی معاشرے میں کھلم کھلا بے حیائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔

شیخ رشید کیخلاف پولیس اہلکار کی وردی پھاڑنے کا کیس،مری پولیس سے ریکارڈ طلب

 میرے حلق میں ان نمکین آنسوﺅں کا ذائقہ گھل گیا جب کئی سال پہلے میں لاہور پاکستان کے ایک چوک پر کھڑی گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھی باہر دیکھ رہی تھی۔ شادیوںمہندیوں پر ڈھول بجانے والے مختلف عمروں کے بچے پیلے چمکیلے کپڑے پہنے ، گلے میں ڈھول لٹکائے چوک کے بیچوں بیچ اس انتظار میں تھے کہ کوئی گاہک آئے اور انہیں پر فارمنس کے لئے لے جائے۔ وہ ہنستے کھیلتے نوجوان لڑکے اسی گول دائرے جس کے چاروں طرف ٹریفک اور لوگ چل پھر رہے تھے، ایک دوسرے کے پیچھے بھاگ رہے تھے۔پہلی نظرمیںتو یہی تاثر ابھرا۔میں سوچنے لگی ان بچوں کے پڑھنے کی عمر ہے، تپتی دھوپ میں کھڑے ہیں ، کوئی گاہک نہ ملے تو گھر میں روٹی تک نہ پکے وغیرہ وغیرہ اور ایک دم انہی سوچوں کے درمیاں میری آنکھوں میں کسی نے تیز ناخنوں سے زخم کر دیئے۔کیا دیکھتی ہوں کہ وہ نوجوان لڑکے ایک دوسرے کے پیچھے نہیں بھاگ رہے بلکہ یہ سب ایک چھوٹے سے لڑکے کے پیچھے بھاگ رہے ہیں اور اسے خاص جگہ سے چھوُ کر بھاگ جاتے ہیںاور جب وہ اپنے آپ کو بچانے کی ناکام کوشش کرتا ہے تو یہ اپنی کامیابی پرقہقے لگاتے ہیں اور زمین پر لوٹ پوٹ ہوتے ہیں ۔اور جب میرے دیکھتے ہی دیکھتے اس آٹھ نو سال کے بچے کی شلوار اتار دی گئی اسی ثانئے میری گاڑی تو سگنل کھلنے پر آگے نکل گئی مگر وہ بچہ بے بسی کی تصویر بنا میری آنکھوں میں کھُب گیا ۔ وہ چوک اسلامی جمہوریہ پاکستان کا تھا اور چاروں طرف مسلمان پھر رہے تھے ۔وہ اس کو دیکھ بھی رہے ہونگے مگریہ روز مرہ کا عمل ہوگا تبھی تو اردگرد کسی آنکھ میں چبھن نہیں تھی۔اور اس چوک کے اردگرد کوئی دیوار نہیں تھی ، کوئی پردہ نہیں تھا ۔ سب کچھ کھلم کھلا ہو رہا تھا ۔مگر افسوس کہ یہ فعل اس معاشرے میں بے حیائی کے زمرے میں نہیں آتا۔بے حیائی تو یہ ہے کہ وہ لڑکا لڑکی ہوتے اور اپنی رضامندی سے ایک دوسرے کا صرف ہاتھ ہی تھامے ہوتے اور میں نے آخری وقت میں یہ مڑ کر دیکھا کہ کاش اس بچے کے چہرے پر بھی مجھے ہنسی نظر آجائے جو بڑے لڑکوں کے چہرے پر تھی۔ اس تسلی کے لئے وہ بچہ بھی اس سارے عمل کو ایک تفریح سمجھ رہا ہے ۔ مگر آج کئی سال گذرنے کے بعد بھی میں اس بچے کی آنکھوں میں بے بسی کا تیرتا پانی نہیں بھلا سکی ۔۔ آج یہ سب لکھنے کے بعد شائد مجھے اس منظر سے مُکتی مل جائے ۔ مگر پاکستان کے گھٹے نظام میں اس جیسے بچوں کو مکتی نہیں۔ سوائے اس کے کہ آج جب وہ بچے سے نوجوان بن چکا ہوگا ، اپنی شلوار بچانے والوں کی فہرست سے نکل کرتفریح کرنے والے گروپ میں شامل ہوگیا ہوگااور اسطرح اعلیٰ اخلاقی اقدار والااسلامی نظام پاکستان میں یوں ہی چلتا رہے گا ۔ جہاں مذہب اور ثقافت کا نام لے لے کر عام کشش کی چیزوں کو بھی ایک کشمکش کی صورت دے دی گئی ہے ۔ معاشرے کو اس قدر ہیجان میں مبتلا کر دیا گیا ہے کہ وہ موقع ملنے پرا قدر کی بے قدری کر دیتے ہیں اورپھر اس پر چُپ کی چادر ڈال دیتے ہیں ۔

ہم پرتمام ایف آئی آرز سیاسی بنیادوں پر کاٹی گئی ہیں۔شاہ محمود قریشی

محبت کے سینٹ ( وہ کسی بھی مذہب کا ہو )کے نا م پر دن منایا جارہا ہے تو پیغام محبت ہی ہے۔میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے ۔ہمارے صوفی بزرگوں کا پیغام بھی یہی ہے۔دنیا ایک گلوبل ولیج بن چکی ہے اور میرے خیال میں ہمارے محبت کے سینٹ اورصوفی بزرگوں کا پیغامِ محبت ہے جو کہ ٹی وی اور سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں پھیل رہا ہے ۔ تیسری صدی میںلڑکا لڑکی کی شادی سے ویلنٹائن ڈے کی جو روایت شروع ہوئی تھی وہ اکیسویں صدی میں پہنچ کر محبت کے وسیع تر معنوں کے ساتھ ہمارے سامنے موجود ہے۔ میںاپنے بچوں کے لئے،انکی ٹیچرز اور کلاس فیلوز کےلئے کارڈزلے رہی تھی تو مجھے اس لمس کی یاد آئی جب میرا سب سے چھوٹا بیٹا احمد پیدا ہوا تو نرس کے ہاتھوں میں بے تحاشا رو رہا تھا۔نرس نے بغیر صاف کئے اسے میرے پیٹ پر ڈال دیا تووہ ایک لمحے سے بھی پہلے رونا بھول گیا ، نر س نے دوبارہ اٹھایا تو پھر رونے لگا ۔گوری نرس نے انگریزی (اردو یا عربی میں نہیں )میں کہا خدادنیا میں محبت کاسب سے پہلا تعارف اس آنول ) (umbilical cordکے ساتھ کرواتا ہے جو ہم جسمانی طور پر کاٹ تو دیتے ہیں مگریہ کبھی بھی نہیں کٹتی ۔ پھر مجھے اپنی بہن کی یاد آئی جوبارہ سال سے برین کینسرجیسے موذی مرض سے جنگ لڑ رہی ہے اور اب لڑائی کے آخری مرحلوں سے گذر رہی ہے وہ پچھلے چھ مہینے سے بستر سے لگ چکی ہے اور بول تک نہیں پا رہی، میری امی اس کا ہاتھ تھامے سرہانے بیٹھی ہیں ، اس کے کمرے سے نہیں نکلتیں اور اس کا بازو تھامے بیٹھے رہتی ہیں یوں جیسے بارات کے جانجیوں کو واپس موڑ دیں گی اور اسے رخصت نہیں ہونے دیں گی ۔کیونکہ گوری نرس کا خدا اور میری ماں کا اللہ ایک جیسا ہے۔ جس نے انسان کو محبت کا پہلا تعارف آنول سے کروایا ۔ میری امی اور بہن کے درمیان بظاہر آنول کو کٹے چوالیس سال ہوگئے ہیں مگر محبت کا آنول ہے کہ کٹنے میںہی نہیں آتا ۔

حمقوں کا یہ ٹولہ زبردستی کا مہمان بن رہا ہے۔ فواد چوہدری

پھر اس کی بیس سالہ بیٹی کا خیال آیا۔وہ آٹھ سال کی عمر سے ماں کی بیماری کے ساتھ شانہ بشانہ لڑ رہی ہے۔ اب جبکہ اسکی ماں بے حرکت،بے آواز بستر پر پڑی ہے توروزمرہ کے بوجھ اٹھا ئے ماں کے سینے سے جا لگتی ہے اور کہتی ہے ماںتجھ سے اتنی باتیں کی ہیں کسی ایک کا جواب تو دے دو۔وہ میڈیکل کی سٹوڈنٹ ہے سب جانتی ہے کہ ماں اب ہاتھ تک نہیں ہلا سکتی پھر بھی کہتی ہے ماں ایک دفعہ بس مجھے جپھی ڈال دو۔اور ماں جس کے سب فنکشنز دھیرے دھیرے کام کرنا چھوڑ چکے ہیں یا چھوڑ رہے ہیں ، مگر وہ آنول جو محبت کا پہلا تعارف تھا ابھی بھی فعال ہے ، تبھی تو بیٹی کی یہ باتیں سن کر اس کی آنکھیں ایک جگہ ٹھہر جاتی ہیں اوروہ بازو اٹھانے کےلئے سعی¾ لاحاصل کرتی ہے ۔ ۔۔میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے۔

عمران علی ( پو لٹیکل قونصلر، پاکستانی قونصلیٹ)، عظمیٰ عمران اور ان کی گڑیا سی بیٹی ہمارے بہت پیارے دوست ہیں۔۔جب کینسر عظمی کے اوپر اپنی پوری شدت سے حملہ آور ہوا تو عظمیٰ کی آنکھوں میںاپنے لئے آنے والے لمحوںکاخوف کم اور تین سال کی بیٹی اقرا کے مستقبل کے لئے تذبذب زیادہ ہے ۔عظمی عمران پہلے بھی اپنی بیٹی کو گود میں بھرتی ہوگی مگر اب جب بھی اسے سینے سے لگاتی ہے تو مجھے لگتاہے کہ بیماری سے لڑنے کی ہمت اس کے اندر چوگنی ہوجاتی ہے۔ گو کہ ڈاکٹروں نے آنول کاٹ دیا تھامگریہ آنول ایسا ہے جو کاٹے نہیں کٹتا۔ اور یہ محبت ہی ہے کہ جب ٹورنٹو شدید برفانی طوفان کی زد میں تھا اور ٹی وی پر بار بار لوگوں کو باہر نہ نکلنے کی تاکید کی جارہی تھی عمران علی منہ اندھیرے اعظمی کی کیمو تھراپی کےلئے ان خطرناک سڑکوں پربمشکل تمام ہسپتال کی طرف گاڑی چلا رہا تھااور اس کے لئے جو جراءتِ رندانہ درکار تھی ،وہ محبت کی دین ہے۔

نہ جانے دنیا میں محبت کا اظہار پاکستانی معاشرے میں مناسب ہے یا نہیں مگر حقیقت یہی ہے کہ محبت پانی کی طرح ہے جس پیمانے میں ڈالو ویسی ہی ہوجائے گی ۔ معاشرے سے سڑاندھ اورتعفن دور کر کے اس میں محبت کا رنگ بھردو تومحبت بے حیائی پھیلانے کا باعث نہیں ہوگی یہ معاشرے سے تشد د اور بے حسی ختم کرنے کا اسم ِاعظم ہوگی۔ نفرت قابل ِ مذمت ہے، محبت نہیں۔

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
روبینہ فیصل (کینیڈا)

روبینہ فیصل (کینیڈا)

مشہور ٖخبریں
  • میرے لئے ’’سٹاک ہوم سینڈروم‘‘ کا طعنہ 

    Feb 07, 2023
  • تیزی سے تنہا ہوتے انسان 

    Feb 08, 2023
  • 2000 سال قبل زندہ رہنے والی خاتون کے چہرے کی نقاب کشائی

    Feb 07, 2023 | 19:57
  • پرویز مشرف کی میت لے کر خصوصی طیارہ کراچی پہنچ گیا

    Feb 06, 2023 | 22:32
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • عمران خان آن لائن گرفتاری کا آپشن تلاش کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف ...

    Feb 08, 2023 | 12:59
  • پاکستان اس مشکل صورتحال میں ترکیہ اور اس کی عوام کے ساتھ ...

    Feb 08, 2023 | 12:56
  • شیخ رشید کیخلاف پولیس اہلکار کی وردی پھاڑنے کا کیس،مری ...

    Feb 08, 2023 | 12:54
  • ہم پرتمام ایف آئی آرز سیاسی بنیادوں پر کاٹی گئی ہیں۔شاہ ...

    Feb 08, 2023 | 12:52
  • احمقوں کا یہ ٹولہ زبردستی کا مہمان بن رہا ہے۔ فواد چوہدری

    Feb 08, 2023 | 12:24
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • وزرا کی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے حکومت کو آڑے ...

    Feb 08, 2023
  • تیزی سے تنہا ہوتے انسان 

    Feb 08, 2023
  • میرے لئے ’’سٹاک ہوم سینڈروم‘‘ کا طعنہ 

    Feb 07, 2023
  • چیئر مین سینٹ کی مستعفی ہونے کی دھمکی 

    Feb 07, 2023
  • پرویز مشرف کی یادیں اور باتیں 

    Feb 06, 2023
  • 1

    ترکیہ اور شام میں قیامت خیز زلزلہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ کی آج انقرہ روانگی

  • 2

    قومی اثاثوں کی نجکاری قومی مفادات کو مقدم رکھا جائے 

  • 3

    بجلی بلز: فیول ایڈجسٹمنٹ  چارجز غیرقانونی قرار

  • 4

    مسئلہ کشمیر کا حل عالمی اداروں کے لیے بڑا چیلنج ہے

  • 5

    آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا دورہ¿ برطانیہ

  • 1

    بدھ ، 16 رجب المرجب1444ھ،8 فروری 2023ئ

  • 2

    منگل ، 15 رجب المرجب1444ھ،7 فروری 2023ئ

  • 3

     پیر ، 14 رجب المرجب1444ھ،6 فروری 2023ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • پشاورمیں قیامت خیز سانحہ

    Feb 08, 2023
  • آئی ایم ایف کا خطرناک شکنجہ

    Feb 08, 2023
  •  ملکی اور معاشی استحکام مثبت رویوں کا محتاج

    Feb 08, 2023
  • فرزند ِ اردو اور پاکستانی اردو 

    Feb 08, 2023
  • تیری جنت میں آئیں گے اک دن

    Feb 08, 2023
  •  مسئلہ کشمیر کاحل جہاد ہے ؟

    Feb 08, 2023
  • سیاسی مفادات اور ریاستی مفادات کا ٹکرائو

    Feb 08, 2023
  • سا نحہ پشاور،اے پی سی اور سیا ست

    Feb 08, 2023
  • ’’حیرت بھری آنکھ میں چین‘‘

    Feb 08, 2023
  • کشمیر اور مودی کا ایجنڈا ! 

    Feb 08, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عفووحلم کے پیکر(۵)

  • 2

    عفووحلم کے پیکر(۴)

  • 3

     عفووحلم کے پیکر(۳)

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 3

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 1

    از خطبات اقبال

  • 2

    بال جبریل 

  • 3

    بال جبریل 

  • 4

    چودھری نیاز علی خان کے نام خط

  • 5

    ارمغان حجاز

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group