نزلہ، زکام ، فلو، کھانسی
عائشہ ذوالفقار
سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی ہم میں سے بیشتر افراد موسمیاتی الرجی یا نزلہ زکام کا شکار ہوجاتے ہیں۔ نزلہ، زکام، فلو، کھانسی سردی کے مو سم کی شدت کی تکلیف دہ عام بیماریاں ہیں۔ نزلہ کا بروقت اور مناسب سدباب نہ کیا جائے تو یہ کئی موذی اور تکلیف دہ عوارض کا سبب بن سکتا ہے۔ رواں موسم سرما میں اگر فلو سے بچنا چاہتے ہیں تو اس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں کہ آپ اپنے ہاتھوں کی صفائی کا بہترین خیال رکھیں، کیونکہ فلو وائرس ایک سے دوسرے فرد میں چھینک، کھانسی اور مختلف چیزوں کو چھونے سے ہاتھ اور وہاں سے منہ، ناک اور کان میں منتقل ہو جاتا ہے اور آپ بیمار ہوجاتے ہیں۔ اس لیے کچھ بھی کھانے، پینے یا اپنے چہرے کو چھونے سے پہلے ہاتھ دھونا آپ کو اس تکلیف دہ مرض سے بچاتا ہے۔
موسم سرما کی شدت کے ساتھ نزلہ، زکام، کھانسی، بخار اور جسمانی دردوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ان علامات سے بچاؤکے لیے انسان کو ضرور ایسی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں جو فطرت کے عین مطابق ہوں ۔فطرت کا تقاضہ ہے کہ لباس گرم پہنا جائے گھر سے باہر کام پر جانے والے افراد سویٹر ، جرسی، مفلر، ٹوپی، جرابیںاور گرم چادر اوڑھ کر نکلیں۔ ٹھنڈے مشروبات اور پانی سے اجتناب کیا جائے۔ دیسی مرغی کی یخنی آپ کو جہاں سردی سے بچاتی ہے وہاں نزلہ، زکام، کھانسی اور بخار کا خاتمہ بھی کرتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق ڈرائی فروٹ میں بادام، سوگی، کھجور، چھوہارے، مغزچلغوزہ ، مغز پستہ، انجیر اور کاجوصحت کے لیے مثبت کردار ادا کرتے ہیں ان کے کھانے میں احتیاط برتی جائے ان کے کھانے کے بعد پانی نہیں پینا چاہیے۔
نزلہ زکام ایک ایسی بیماری ہے۔ جسے ہمارے ہاں صحت کا مناسب شعور نہ ہونے کی وجہ سے معمولی سمجھ کر نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ اور اگر اس کی طرف توجہ دی بھی جائے تو جوشاندہ پی لینے یا ڈسپرین لینے کو کافی خیال کیا جاتا ہے۔ یہ مرض اتنا غیر ضرر نہیں جتنا ہم تصور کرتے ہیں۔ نزلہ زکام کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ گرم اور خشک غذاؤں کا زیادہ استعمال ، مرغن تلی اور بھنی ہوئی اشیا کا تواتر سے استعمال اس بیماری کو دعوت دیتا ہے۔ چائے ، کافی ، قہوہ اور سگریٹ نوشی بھی نزلہ زکام کے حملے کی راہ ہموار کرتے ہیں۔ جیسے موسم گرما میں گرم کھانے کے ساتھ یخ ٹھنڈا پانی پینا ، ٹھنڈا پانی پی کر گرما گرم چائے یا کافی و قہوہ وغیرہ استعمال کرنا , گرمی سے آتے ہی ٹھنڈے پانی سے نہانا ، زیادہ دیر تک ننگے سر دھوپ میں پھرنا ، سردیوں میں سرد موسم سے بچاؤ نہ کرنا ، موسمی تبدیلی کے ساتھ اپنے معمولات میں تبدیلی نہ لانا اس مرض کو حملے کی دعوت دیتا ہے ۔ زیادہ ترش اشیاء مثلا اچار ، بلا ضرورت ہاضمے والے چورن اور چٹنیوں کا کھانا بھی نقصان کا سبب بنتا ہے۔ خود کو نزلہ زکام سے بچانے کے لئے گرم ، مرغن اور تلی ہوئی اشیاء سے احتراز برتیں۔ کولا مشروبات ، بیکری مصنوعات ، چاکلیٹ ، مٹھائیاں اور تیز مصالحہ جات والی غذاؤں سے مکمل پرہیز کریں اور بدلتے موسم کے ساتھ اپنا خیال رکھیں۔ چھوٹی چھوٹی احتیاط آپ کو بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔
عام طور پر نزلہ زکام رائنو وائرس قسم کے وائرس سے ہوتا ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ رائنو وائرس کم از کم 160 اقسام کے ہوتے ہیں اور یہ نہایت تیزی سے شکل تبدیل کر کے یا تو ادوایات کے خلاف مدافعت پیدا کر لیتے ہیں، یا ہمارے جسم کے دفاعی نظام سے چھْپنے کی صلاحیت پیدا کر لیتے ہیں۔