اسلام آباد: پبلک اکاونٹس کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بطور چیئرمین نامزد کیا گیا ہے۔
اجلاس میں مسلم لیگ(ن) کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے شہباز شریف کا نام تجویز کیا اور کسی نے بھی اپوزیشن لیڈر کے نام کی مخالفت نہیں کی۔
چئیرمین پی اے سی منتخب ہونے کے بعد شہباز شریف اپنے سمیت کسی بھی کمیٹی رکن کے کمیٹی اجلاس کیلئے پروڈکشن آرڈرز جاری کر سکیں گے۔
قبل ازیں حکومت اور اپوزیشن میں چیئرمین پی اے سی کے حوالے سے اختلافات رہے ہیں۔ حکمران جماعت کا مؤقف تھا کہ کرپشن کے ملزم کو پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کا چیئرمین نہیں بنایا جاسکتا تاہم حزب اقتدار جماعت نے پارٹی ارکان کے تحفظات کے باوجود پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اپوزیشن کو دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے سابقہ دور حکومت میں پی اے سی کے سربراہ سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ تھے اور پیپلزپارٹی کی دور میں چوہدری نثار علی خان اس کمیٹی کی سربراہی کر چکے ہیں۔
پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ کمیٹیوں کے پرانے کوٹے اور طریقہ کار کو برقرار رکھتے ہوئے حکومت کو 17 اور اپوزیشن کو 16 کمیٹیاں دی جائیں گے جن میں پبلک اکاؤنٹ کمیٹی بھی شامل ہے۔