سانحہ پشاور: ماسٹر مائنڈ کا بھائی اور 34 دہشت گرد ہلاک‘ 3 اہلکار شہید
پشاور، اسلام آباد، لاہور (بیورو رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ سٹاف رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں+ نیشن رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں سکیورٹی فورسز کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ گزشتہ روز پشاور اور شبقدر میں 2 جھڑپوں کے دوران 7 دہشت گرد مارے گئے۔ مرنے والے دہشت گردوں میں سانحہ پشاور کے ماسٹر مائنڈ عمر منصور کا بھائی مصطفی الیاس منان بھی شامل ہے جبکہ خیبر ایجنسی میں کارروائی کے دوران مزید 21 دہشت گرد مارے گئے اور انکے 8 ٹھکانے تباہ ہو گئے اور دتہ خیل میں ڈرون حملے کے نتیجہ میں گل بہادر گروپ کے اہم کمانڈر سمیت 7 افراد مارے گئے جبکہ اسلام آباد میں سرچ آپریشن کے دوران غیرملکیوں سمیت 300 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ ایبٹ آباد سے منگل باغ کے 2 قریبی ساتھی پکڑے گئے۔ دہشت گردوں سے بھاری اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔ ملک کے دیگر شہروں میں بھی سرچ آپریشن کے دوران درجنوں مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر تفتیش کی جا رہی ہے۔ کارروائیوں میں تین اہلکاروں نے بھی جام شہادت نوش کیا ۔ ذرائع کے مطابق خیبر ایجنسی میں جیٹ طیاروں کی وادی تیراہ میں تازہ بمباری کے نتیجے میں ایک اہم کمانڈر سمیت 21 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ ہلا ک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم لشکر اسلام اور تحریک طالبان سے ہے۔ قبل ازیں پشاور کے علاقے متنی کے قریب سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں کالعدم تنظیم کے 5 دہشت گرد ہلاک جب کہ 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونیوالوں میں کالعدم تنظیم کا کمانڈر بھی شامل ہے جس کی شناخت مصطفی کے نام سے ہوئی۔ پشاور کے نواحی علاقے مچنی پل پر پولیس اور دہشت گردوں میں جھڑپ ہوئی جس میں دو دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک پولیس اہلکار شہید ہوا ہے۔ چار سدہ کی تحصیل شبقدر کے تھانہ سروکلی کے علاقے باڈی کور میں سکیورٹی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارا، اس دوران دہشت گردوں نے گھر سے گولیاں برسانا شروع کردیں۔ گولیاں لگنے سے ایلیٹ فورس کے سب انسپکٹر عزت یار اور ایف سی کے حوالد میرا جان شہید ہوگئے۔ فائرنگ کا نشانہ بن کر نائیک دل فراز اور سپاہی ضیاء اللہ شدید زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے سیار اور نواز نامی دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کمانڈر مصطفی پشاور حملے کے ماسٹر مائنڈ عمر نارے کا بھائی تھا جبکہ سی سی پی او اعجاز خان کے مطابق کمانڈر سیار سکول پر حملے میں طالبان کا سہولت کار بھی تھا۔ شہید سب انسپکٹر کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کی گئی۔ ادھر ہنگو کے علاقے عامو خورے کے قریب موٹر سائیکل میں نصب بارودی مواد زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ بارودی مواد نصب کرنیوالے دہشت گرد صالح رحمن کو گرفتار کر لیا گیا۔ پشاور سے 14 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ دی نیشن کے مطابق حملے میں مارے جانیوالا کمانڈر مصطفی درہ آدم خیل کے طالبان کمانڈر عمر منصور کا بھائی ہے۔ ذرائع کے مطابق جھڑپ کرکٹ گرائونڈ میں ہوئی۔ کمانڈر مصطفی آدیزئی کے علاقے سے تعلق رکھتا تھا اور اسکا بھائی درہ آدم خیل میں تحریک طالبان کا سربراہ ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ متنی کے نواحی علاقے بازہ گڑھی حسن خیل میں ہوئی۔ مصطفی الیاس عرف منان آرمی پبلک سکول پر حملے کے ماسٹر مائنڈ عمر منصور کا بھائی ہے۔ واضح رہے آرمی پبلک سکول پر حملے میں 132 بچوں سمیت 144 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ میڈیا کے سامنے پیش کی جانیوالی لاشوں میں ہدایت الرحمان عرف سلیم بھی شامل ہے جو ایف آر اور نواحی علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور پولیس کے خلاف کاروائیوں میں ملوث تھا۔ میڈیا کے سامنے پیش کی جانیوالی لاشوں میں تین کی شناخت نہیں ہو سکی۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ دریں اثنا ہنگو میں پولیس کی کارروائیاں تیز، خودکش حملہ آور موٹر سائیکل سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ ادھر ایبٹ آباد میں حساس اداروں نے کارروائی کرکے منگل باغ کے 2 قریبی ساتھیوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔ وفاقی پولیس نے اسلام آباد کی کچی آبادیوں اور دیہی علاقوں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے غیرملکیوں سمیت 300 سے زائد مشتبہ افرادکو گرفتار کر کے انکے خلاف تحقیقات شروع کردی۔ سرچ آپریشن سے وفاقی دارالحکومت کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے ساتھ جرائم پیشہ افراد سے شہر کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔ سرچ آپریشن کے دوران سنیفرڈ ڈاگ کی 6 ٹیمیں، پرزنر وین، بکتربند گاڑیاں کے علاوہ ہیلی کاپٹر سے فضائی نگرانی بھی کی گئی۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد طا ہر عالم کی خصوصی ہدایات پر موجودہ سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر اسلام آبادمیں گرینڈ سرچ آپریشن کیا گیا۔ سرچ آپریشن کے دوران سکیورٹی اداروں نے بم ڈسپوزل سکواڈ، بکتربند گاڑیوں، قیدیوں کی وین بھی ساتھ رکھیں جبکہ دھماکہ خیز مواد کے چھپنے کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سراغ رساں کتوں کی بھی مدد حاصل کر رکھی تھی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پولیس اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے مختلف علاقوںمیں سرچ آپریشن کے دوران متعدد مشکو ک افرادکو حراست میں لے لیا۔ درجنوں ایسے افراد کو حراست میں لیکر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے جن کے پاس شناختی دستاویزات نہیں تھیں۔ بتایا گیا ہے کہ حراست میں لئے جانے والے متعدد افراد کے کالعدم تنظیموں کے ساتھ روابط کی اطلاعات بھی تھیں تاہم اس حوالے سے ضلع بھر میں غیرقانونی مقیم افغانیوں کو بھی حراست میں لینے کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں گذشتہ روز بم حملہ کا نشانہ بننے والا زخمی پولیس اہلکار آصف پشاور میں دم توڑ گیا۔ شہید اہلکار گذشتہ روز ہتھالہ کلاچی روڈ پر ڈی ایس پی کی گاڑی کو اڑانے کے لئے نصب دھماکہ خیز مواد کی زد میں آکر اپنے دیگر دو ساتھیوں کے ہمراہ زخمی ہو گیا تھا۔ سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق چھاپوں کے دوران حساس مقامات سے 25 سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی گئی۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق سرچ آپریشن میں 3 افغانیوں سمیت 18 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا، شیخوپورہ سے 5 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ گرفتار افراد کا تعلق باجوڑ سے ہے۔ کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق تربت میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ہفتے کی صبح ضلع تربت کے علاقے گودمان میں نامعلوم افراد نے سڑک کے کنارے ریموٹ کنٹرول بم نصب کیا تھا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔ لالہ موسیٰ سے نامہ نگار کے مطابق گذشتہ روز مارے جانے والے دہشت گردوں کا ایک ساتھی پکڑا گیا۔ تفتیش کے دوران اہم انکشافات کا امکان ہے۔ حاصل پور سے نامہ نگار کے مطابق 2 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ آن لائن نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ تازہ حملو ںمیں پشاور حملے کے ماسٹر مائنڈ سمیت 38 دہشت گرد ہلاک جبکہ ان کے کئی ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے ہیں، ان کارروائیوں میں تین اہلکاروں نے بھی جام شہادت نوش کیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی دہشتگردوں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور جیٹ طیاروں کی تحصیل وادی تیراہ میں تازہ بمباری کے نتیجے میں ایک اہم کمانڈر اور پشاور حملے کے ماسٹر مائنڈ سمیت 26 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ دہشت گردوں میں درہ آدم خیل میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ خلیفہ عمرفاروق بھی شامل ہیں جو پشاور آرمی سکول حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ لاہور کے علاقے شادباغ میں پولیس نے ناکے پر مشکوک شخص کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ ملزم سے پولیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران افغانیوں سمیت درجنوں مشکوک افرادکو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ شاہدرہ، کوٹ لکھپت، گرین ٹاون، لیاقت آباد، ماڈل ٹائون، ڈیفنس، مناواںسمیت دیگر علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران درجنوں مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ دریں اثنا مردان میں پولیس وین پر دستی بم سے حملہ کیا گیا جس سے اہلکار زخمی ہو گیا۔
میرانشاہ (آن لائن+آئی این پی)شمالی وزیرستان کے تحصیل دتہ خیل میں ڈرون حملے کے نتیجے میں گل بہادر گروپ کے کمانڈر سمیت 7 دہشت گرد ہلاک اور3 زخمی جبکہ گھر مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ ہفتہ کے روز شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے علاقے لواڑ منڈی میں جاسوس طیارے نے خفیہ اطلاع پر ایک گھر کے اندر دہشت گردوں کی موجودگی پر 4 میزائل داغے جس کے نتیجے میں گل بہادر گروپ کے 6 دہشت گرد ہلاک جبکہ 3 افراد زخمی ہو گئے۔ مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت گھر سے نعشوں کو نکالا تو نعشیں بری طرح مسخ ہو چکی تھیں اور ان کی شناخت نہ ہو سکی۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں گل بہادر گروپ کا اہم کمانڈر مصطفیٰ بھی شامل ہے جو دہشت گردوں کی تربیت کے حوالہ سے خاص اہمیت رکھتا تھا اور پاکستانی سکیورٹی اداروں کو مطلوب تھا۔