حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی سفر اختیار فرماتے تو جس شخصیت کو سب سے آخر میں ملتے اورالوداع فرماتے وہ آپ کی پیار ی لخت جگر حضرت سیدۃ النساء خاتون جنت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا ہوتی اورجب سفر سے واپس تشریف فرما ہوتے تو بھی سب سے پہلے حضرت خاتون جنت رضی اللہ عنہا کے گھر میں قدم رنجہ فرماتے ۔(بخاری،ابودائود )
حضرت سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں، (کہ ایک مرتبہ سفر سے واپسی پر )حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت سیدہ خاتون جنت رضی اللہ عنہا کے دروازے پر تشریف لائے ،وہاں آپ نے ایک پردہ آویزہ دیکھا جس پر کچھ تصاویر بنیں ہوئی تھیں، آپ گھر میں داخل نہ ہوئے اورباہر سے ہی واپس تشریف لے گئے ، آپ کا چونکہ معمول یہی تھا کہ آپ سب سے پہلے اپنی لخت جگر کے گھر میں تشریف فرماہوتے ۔اس بار آپ نے اس کا التزام نہ فرمایاتو اس سے حضرت سیدہ رضی اللہ عنہابڑی افسردہ ہوئیں۔حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم گھر میں تشریف لائے اورسیدہ کو مغموم دیکھا تواستفسار فرمایا:آپ کو کیا ہوا؟ فرمانے لگیں کہ حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تھے مگر اندر داخل نہیں ہوئے اس بات نے مجھے بہت رنجیدہ کردیا ہے، چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ بارگاہِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہوئے اور عرض کی یارسول اللہ(صلی اللہ علیک وسلم)! آنجناب کے دروازے پر تشریف فرماہونے لیکن گھر میں داخل نہ ہونے کا سیدہ فاطمہ کو بڑا قلق ہے۔آپ نے ارشادفرمایا:میرا اوردنیاوی زیب وزینت اورنقش ونگار کا آپس میں کیا جوڑ ہوسکتا ہے ، اس دنیوی تکلف سے مجھے کیا سروکار؟حضرت علی رضی اللہ عنہ واپس تشریف لائے اورحضرت سیدہ کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں داخل نہ ہونے کی وجہ بتائی ، انھوں نے فرمایا:کہ واپس جاکر حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے پوچھیے کہ اس پردے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ آپ نے ارشادفرمایا: اس کپڑے کو فلاں قبیلے کے نادار لوگوں کی طرف بھیج دو۔(بخاری ، ابودائود)
حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیںکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو تانبے کی انگوٹھی پہنے ہوئے دیکھا تو( ناپسندیدگی سے) فرمایا: کیا وجہ ہے کہ میں تم سے بتوں کی بُو محسوس کررہا ہوں اُنھوںنے فوراً وہ انگوٹھی اتارکر پھینک دی ، دوبارہ حاضر خدمت ہوئے تو لوہے کی انگوٹھی پہن رکھی تھی ، حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے دیکھا تو ارشادفرمایا:کیا بات ہے میںتم پر اہل جہنم کا لباس دیکھ رہا ہوں ، انھوںنے وہ انگوٹھی بھی فوراً اتار کر پھینک دی اوراستفسارکیا:یارسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم !میں کس چیز کی انگوٹھی بنوائوں؟آپ نے ارشادفرمایا:چاندی کی، مگر وہ بھی وزن میں ایک مثقال سے کم ہو۔ (ابودائود،مشکوۃ شریف)
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024