تمباکو کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے برآمدات میں شدید کمی ہوئی ،سمیع زمان
اسلام آباد(نا مہ نگار)ٹیکس چوری میں ملوث سگریٹ فیکٹریاں غیر قانونی طور پر تمباکو خریداری کے عمل میں شامل ہیں۔ ٹیکس چوری میں ملوث سگریٹ فیکٹریوں کی تمباکو خریداری کے عمل کو قانون کے مطابق بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہارپاکستان تمباکو کمپنی کے عہدیدارسمیع زمان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ سیزن کے لیے پاکستان تمباکو بورڈ کو انڈسٹری کی جانب سے 75 ملین کلو کی طلب کا تخمینہ جمع کروایا گیا تھا۔ موسمی طوفان کی وجہ سے موجودگی سیزن میں 72 ملین کلو تمباکو کاشت ہو سکا ہے۔ موجودہ صورتحال میں 13 ملین کلو تمباکو کی کمی ہے ۔ حکومت کی جانب سے کم از کم فی کلو تمباکو کی قیمت 310 روپے مقرر ہے۔ موجودہ سیزن میں تمباکو فی کلو 430 روپے سے لے کر 1400 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔ تمباکو کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے پاکستان کی تمباکو برآمدات میں شدید کمی واقع ہوئی ہے۔ موجودہ سال ملکی تمباکو برآمدات کا ہدف 42 ملین کلو تھا۔ تمباکو برآمدات کیہدف کا حجم 100 ملین ڈالر تھا ۔تمباکو کی قیمتوں میں شدید اضافہ سے برآمدات کے ہدف کا حصول ناکام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2022-23 میں سگریٹ انڈسٹری پر ٹیکسوں کی شرح میں 150 فیصد اضافے ہوا ہے۔ ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کے باوجود 240 ارب روپے کے حدف کے مقابلہ میں 175 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا۔ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ابھی تک تمام سگریٹ فیکٹریوں پر لاگو نہیں کیا جا سکا۔ کسز میں اضافہ کے بعد سے سمگل سگریٹوں کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ غیر قانونی سگریٹ تجارت ایسی رہی تو اگلے سال قانونی سگریٹ کم اور غیر قانونی سگریٹ زیادہ تعداد میں فروخت ہونے کا اندازا ہے ۔حکومت آزاد کشمیر میں سگریٹ فیکٹریوں پر ٹریک اینڈ ٹریس کو فورا طور پر لاگو کرے ۔