نیب ترمیم کا مسودہ تیار، پلی بارگین کرنیوالا دوبارہ عہدے پر بحال نہیں ہو سکے گا، نیب کیسز میں ضمانت کا اختیار ہائی کورٹ سے واپس لے کر ٹرائل کورٹ کو دیا جائے گا:وزیرقانون
وزیر قانون فروغ نسیم نے قیام پاکستان سے جمع شدہ آرکائیو کی اشاعت کے لئے ایپ لاؤنچ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا عوام کی آسانی کےلئے قوانین ویب سائٹ پر جاری کر دیئے اور کہا دیوانی مقدمات کے فیصلے اب ایک سے ڈیڑھ سال میں ہوجائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر قانون فروغ نسیم ،معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان اور پارلیمانی سیکرٹری ملیکہ بخاری کے ہمراہ اپنی وزارت کی کار کر دگی کے حوالے سے میڈیا بریفنگ دی، پریس کانفرنس کے آغاز پر معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ گلے سڑے نظام کے ساتھ چھٹکارا چاہنے والوں نے عمران خان کو مسیحا کے طور پر چنا.، حکومت نے وہ ریفارمز متعارف کرائیں جو پاکستان کی ضرورت تھیں، زیر اعظم کی ٹیم نے عوام کے ووٹ کے ساتھ انصاف کیا ہے؟۔
وزیر قانون فروغ نسیم نے بتایا کہ سول پروسیجر میں ترمیم کو بل منظور ہوچکا ہے، تین اپوزیشن اراکین نے بھی بل کو سپورٹ کیا، سول ، دیوانی، زمینوں اور رینٹ مقدمات کے فیصلے اب سال ڈیڑھ سال میں ہوا کریں گے۔
فروغ نسیم نے کہاکہ پاکستان کےقوانین اب لامنسٹری کی ویب سائٹ پرموجودہیں، 1946 سے لے کر 2018 تک پاکستانی قوانین کی آرکائیو تیار کرلی گئی ہے، آرکائیو میں آٹھ سو چوالیس قوانین موجود ہیں ، ایپ کاوزیراعظم سےاجازت لےکرافتتاح کریں گے۔
وزیرقانون کا کہنا تھا کہ لاءڈویژن نے اس سال بائیس قوانین ڈرافٹ کیے، ان میں سے سات قوانین پاس ہوگئے ہیں، سی سی ایل سی میں تراسی کیسز ہم نے اپروو کیے، لاءمنسٹری کے پاس ہزاروں کنٹریکٹ اور اوپینینز آئے ، وزارت قانون صبح سے رات تک کام کرتی ہے۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی50فیصدآبادی خواتین پرمشتمل ہے ، خواتین کوحقوق کی ادائیگی کیلئے2ماہ کےاندرسہولتیں دی جائیں گی ، خواتین کی شکایت پر پولیس فوری معاملے کی چھان بین کرےگی،اس قانون کے تحت خواتین کو پراپرٹی میں حق ملے گا۔فروغ نسیم نے کہا کہ وراثت کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں 3 سے 7 سال تک کا عرصہ لگ جاتا تھا، تاہم نئے قانون کے متعارف کروائے جانے کے بعد یہ سرٹیفکیٹ 15 روز کے اندر جاری کیا جاسکے گا۔
انہوں نے کہاکہ شواہد کیلئے الگ کمیشن بنےگا، ویڈیوسہولت بھی میسرہوگی، سی آرپی سی میں تبدیلی کے تحت دوسری اپیل نہیں کی جاسکےگی، سول پروسیجر میں ترمیم کا بھی بل تیار کیاگیاہے، بے نامی پراپرٹی،ٹیکس چوروں کیلئے ایک کمیٹی بنائی جائےگی اور بےنامی داروں کابتانےوالوں کانام صیغہ رازمیں رکھاجائےگا جبکہ بےنامی داروں کیخلاف کارروائی سےریکور رقم سے انعام بھی دیاجائے گا۔
وزیر قانون کاکہنا تھا کہ مستحق ناداراورغریب لوگوں کیلئےلیگل ایڈبنائی جائےگی، وراثت کاسرٹیفکیٹ15دن میں جاری کیاجاسکےگا، ویمن ایکشن پلان بل کی منظوری کیلئےاپوزیشن کا تعاون درکارہے، کرپشن کرکےبیرون ملک جانےوالے کیخلاف لیگل اسسٹنٹس کےتحت کارروائی ہوگی۔
بیرسٹر فروغ نسیم نے بتایا کہ نیب کے قوانین میں ترامیم کی جارہی ہیں، جس کی منظوری ایک روز قبل وفاقی کابینہ نے بھی دے دی۔
فروغ نسیم نے کہاکہ نیب قوانین پر ترمیم سے متعلق نیب سے میٹنگ ہوئی ہے ،میری چیئرمین نیب سے بھی انٹریکشن رہی ہے، چیف جسٹس کی تجویزہےنیب کی ضمانت کاقانون ٹرائل کورٹ کو ہوناچاہیے ، پلی بارگین سے متعلق بھی سپریم کورٹ کی کچھ ہدایات ہیں، نیب کےپلی بارگین سےمتعلق قانون میں بھی ترمیم کی جائےگی ۔
بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ نجی کاروباری شخصیات اور کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا اختیار بھی نیب سے واپس لے لیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ شخص کےخلاف نیب کی کارروائی ختم ہونی چاہیے، نیب میگاکرپشن اسکینڈلز کیخلاف بنا ان کا فوکس بھی اس پر ہوناچاہیے، نیب قوانین سے متعلق کچھ ترامیم ہیں جس پرمشاورت کی جائےگی۔، نیب کیسز میں ضمانت کا اختیار ہائی کورٹ سے واپس لے کر ٹرائل کورٹ کو دیا جائے گا، پلی بارگین سے متعلق قوانین بھی تبدیل کیے جائیں گے، پرائیویٹ آدمی کیخلاف نیب کی انکوائری اور اختیار ختم ہونا چاہیے، اگر کسی ٹیکس چور تاجر کا کسی سرکاری عہدے اور معاملے سے تعلق نہیں ہے تو نیب نہیں بلکہ ایف بی آر یا ایف آئی اے اسے دیکھیں گے۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نیب قوانین میں ترمیم کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، پلی بارگین کرنے والا شخص دوبارہ اپنے عہدے پر بحال نہیں ہو سکے گا۔
فروغ نسیم نے کہاکہ جج ارشد ملک کے حوالے سے ہمارے پاس ایکٹنگ چیف جسٹس کا آرڈر آیا تھا، چیف جسٹس ہائی کورٹ واپس آ گئے ہیں وہ کوئی نیا آرڈر کریں گے تو ہم عمل کریں گے۔
بعد ازاں انہوں نے لا ڈویژن کی گزشتہ ایک سال کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزارت نے اس عرصے میں 22 قوانین کا مسودہ تیار کیا جس میں سے 7 منظور ہوئے اور 8 آرڈیننس ہیں جبکہ 7 ایسے ہیں جو مختلف کمیٹیوں میں موجود ہیں جن کا منظور کیا جانا باقی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا مقبوضہ کشمیرہم سب کے دل کے بہت قریب ہے، آخری وقت تک کشمیرکامقدمہ لڑا جائےگا، پاکستان کی جانب سےڈپلومیسی کاسلسلہ جاری ہے، ڈپلومیسی کا نتیجہ یہ نکلا کہ یواین سیکیورٹی کونسل نےاجلاس کیا، ایک مسئلہ کشمیر اور دوسراانسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ کا بیان دھمکی کےمترادف ہے۔