وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈینش ہم منصب جیپ کوفوڈ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ڈنمارک نہتے کشمیریوں کی مشکلات میں کمی لانے کے لئے کردار ادا کرے۔ بدھ کے روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈنمارک کے وزیر خارجہ جیپ کوفوڈ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان مقبوضہ کشمیر کی مخدوش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے ڈینش ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کے یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی مشاورت اور روابط کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کی تبدیلی کے لئے یک طرفہ اقدام اٹھایا، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہورہا ہے، بھارت نے 5 اگست سے مقبوضہ جموں و کشمیر کو مسلسل کرفیو کے ذریعے محاصرے میں لے رکھا ہے۔ 9 لاکھ سے زیادہ بھارتی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں موجود ہے۔ کرفیو کی وجہ سے خوراک اور ادویات تک میسر نہیں۔شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ہم ہمیشہ سے مذاکرات کے لیے تیار تھے اور تیار ہیں ، وزیر اعظم نے منصب سنبھالتے ہی کہا تھا کہ اگر بھارت ایک قدم بڑھائے تو ہم 2 قدم بڑھائیں گے، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے یکسر منافی ہیں، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سیکورٹی کونسل نے صورتحال کا نوٹس لیا ہے، ڈنمارک نہتے کشمیریوں کی مشکلات میں کمی لانے اور کرفیو کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔اس موقع پر ڈینش وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، تصفیہ طلب امور کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کیا جائے۔ ہم اس بات سے متفق ہیں کہ 2 ایٹمی قوتوں کے مابین کشیدگی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024