قیدیوں کی رہائی پر اسرائیل سے کسی تیسرے ملک کے ذریعے بات ہو سکتی ہے : اسماعیل ھنیہ
غزہ (صباح نیوز)اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت قیدیوں کے تبادلے پر اسرائیل کیساتھ کسی تیسرے ملک کے ذریعے بات چیت کرسکتی ہے۔ دیر البلح میں ایک تقریب سے خطاب میں ھنیہ نے کہا کہ حماس اسرائیل کیساتھ قیدیوں کے تبادلے کیلئے بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہے۔انہوں نے اسرائیلی زندانوں میں قید اسیران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،ہمارے پاس دشمن کے قیدی خزانے سے کم نہیں۔ ہم انہیں مفت میں رہا نہیں کریں گے، چاہے زمین کی تمام قوتیں ہم پر پل پڑیں۔ جب اسرائیل نے ہمارے اور فلسطینی قوم کے مطالبات تسلیم کر لیے تو ہم بھی دشمن کے قیدیوں کو رہا کر دیں گے۔اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ القسام بریگیڈ کی قیادت میں فلسطینی مزاحمت نے متعدد بار دشمن کی قید سے اپنے شہری چھڑائے ہیں۔ آئندہ بھی فلسطینی مجاھدین شیخ احمد یاسین شہید کی ہدایت پر بندوق، اغوا اور مزاحمت کی مدد سے قیدیوں کی رہائی کا مشن جاری رکھیں گے۔علاقائی صورت حال پربات کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ہم تعلقات کی تزویراتی پالیسی میں توازن کے ساتھ آگے بڑھنے کے قائل ہیں تاکہ خطے میں صہیونی۔ امریکی سیاسی گٹھ جوڑ کو توڑا جا سکے۔