قارئین!آج ہم تبدیلی اور بڑے بڑے دعوے کرنے والوں کا ذکر کریں گے ۔کیا کسی ملک میں تبدیلی سڑکوں،پلوں یا عمارتوں کی تعمیر سے آتی ہے یا ملکی معیشت اور قومی اداروں کی بہتری سے آتی ہے۔ کیا تبدیلی جھوٹی اور جعلی سکیموں سے عوام کے اربوں روپے ہڑپ کرنے سے آتی ہے یا عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کرنے سے آتی ہے؟ تبدیلی کس بلا کا نام ہے آج ہم اس پر غور کریں گے۔ تحریک انصاف کی حکومت کو اقتدار میں آئے ایک سال بیت گیا ہے اگر ہم ایک سال کے دوران حکومت پنجاب اور وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی کارکردگی کا تقابلی جائزہ لیں تو لگتا ہے کہ سردار عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب حکومت نے 5 سال کا کام ایک سال میں مکمل کر لیا ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے حلف اٹھانے کے بعد اعلان کیا تھا کہ ہم اداروں کو خود مختار بنا کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی قیادت میں حکومت پنجاب نے عوام کی فلاح وبہبود اور معیار زندگی بلند کرنے کےلئے بے شمار اقدامات اٹھائے جن کو ملکی وغیر ملکی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی اور عوام کا سیاسی نظام پر اعتماد بحال ہوا۔ وزیراعلی کی جانب سے محکمہ صحت پنجاب میں یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز لاہور،مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال لاہور کا قیام، ٹیچنگ ہسپتال ڈی جی خان میں گائنالوجی بلاک کا قیام،ٹرثری کیئر ہسپتالوں میں 279وینٹی ولیٹرز،199آئی سی یو بیڈز اور 333پیشنٹ مانیٹرز کی فراہمی،پنجاب میں صحت انصاف کارڈز کی فراہمی، ڈی جی خان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا قیام، ڈی ایچ کیو ڈی جی خان کی اپ گریڈیشن، ٹیلی میڈیسن کی سہولت،میانوالی،لیہ اٹک اور راجن پور میں 200بیڈز کے حامل مد ر اینڈ چائلڈ ہسپتال اینڈ نرسنگ کالج کا قیام،ہسپتالوں میں معیاری ادویات کی فراہمی، THQsاورRHCsکی ری ویمپنگ،16اربن ہیلتھ سنٹرزکا قیام، وزیراعظم ہیلتھ اقدامات کے تحت 8ارب روپے کی لاگت سے 18اضلاع کے سرکاری ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن، پنجاب کی 38جیلوں میں HIVسکریننگ سہولیات کی فراہمی،نوجوانوں میں ایڈز سے بچاﺅ کےلئے آگاہی کےلئے صوبہ بھر کے تعلیمی اداروں میں آگاہی مہم کا آغاز، تعلیمی اداروں میں ماڈل ہیلتھ رومز کا قیام،کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے شکایات کا ازالہ،سکول ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن پروگرام کا آغاز، اینتھسیزیا ماہرین کی کمی کو پورا کرنے کےلئے 225نئے میڈیکل افسران کی تربیت،17ہزار ڈاکٹروں کی بھرتی اور سرکاری ہسپتالوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کے منصوبہ جات سمیت بے شمار اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔اگر پنجاب کے دوسرے اہم محکمہ محنت وانسانی وسائل کی بات کی جائے تو وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے نئی لیبر پالیسی کے تحت 6نئے قوانین ،PESSIآرڈیننس میں ترمیم،کام کے دوران اتفاقی حادثات اور خطرات کی طرف توجہ دلوانے کےلئے پنجاب آکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ ایکٹ 2019، معاشرے کے کمزور ترین طبقے اور گھریلو ملازمین کی داد رسی کےلئے پنجاب ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ2019،مزدوروں کے تحفظ کےلئے پنجاب مینیمم ویجز ایکٹ2018میں کم سے کم ماہانہ تنخواہ 16500روپے کا تقرر،گھریلو ملازمین اور ان کے مالکان کی رجسٹریشن کے لئے آگاہی مہم کا آغاز،ورکرز ویلفیئر فنڈز کی فوری فراہمی کے لئے قانون سازی،کمپنی ملازمین کی فلاح وبہبود کےلئے قانون سازی،صنعتی ملازمین کی فلاح وبہبود کےلئے نیا پیکج، بچوں کےلئے ہاﺅسنگ کی سہولت،شادی گرانٹ،مفت تعلیم اور وظائف ،سرکاری ملازمین کے بچوں کےلئے میرج گرانٹ میں تین گنا اضافہ،سرکاری ملازم کی وفات کی صورت میں 50ہزار جنازہ گرانٹ اور بیوہ کی ماہانہ گرانٹ 5ہزار سے بڑھا کر تاحیات20ہزار روپے تک کا اضافہ، 2012 سے کھٹائی میں پڑی لیبر کالونیوں کی الاٹمنٹ کی بحالی،ملتان اور لاہور میں 3کالونیوں کی تکمیل، 700 خالی آسامیوں پر میرٹ پر بھرتی ،208پرائمری سطح کے اساتذہ کی ترقی، PESSI قوانین میں ترمیم کی بدولت ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی،تمام سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن، رحیم یار خان، سرگودھا اور ڈی جی خان میں نئے سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کا قیام اور کاروباری مراکز اور اداروں کی رجسٹریشن جیسے اقدامات شامل ہیں۔
قارئین! اگر مندرجہ بالا دو محکمہ جات میں اٹھائے گئے اقدامات کے بات کریں تو کیا لگتا ہے کہ یہ اقدامات گزشتہ ایک سال کے دوران اٹھائے گئے ۔روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی سربراہی اور نگرانی میں تمام ادارے ملکی ترقی اور عوام کو ریلیف دینے کےلئے تمام تر توانائیاں خرچ کررہے ہیں۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد اور وزیر محنت وانسانی وسائل انصر مجید خان کی سربراہی میںدونوں محکمہ جات میں اٹھائے گئے اقدامات انتہائی قائل ستائش اور لائق تحسین ہیں۔ وزیراعلی پنجاب کی ٹیم دن رات ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کےلئے کوشاں ہے۔اللہ پاک کے حضور تحریک انصاف کو ملکی ترقی کا سبب بنانے کےلئے دعاگو ہیں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024