وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ آر ٹی ایس کے معاملے پر تحقیقات کے حوالے سے عید کے بعد غور کیا جائے گا۔برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اس معاملے سینیٹ کی کمیٹی تحقیقات کر رہی ہے جبکہ کابینہ ڈویژن سے ماہرین کی رائے مانگی گئی تھی تاہم اس معاملے پر فیصلہ عید کے بعد کیا جائے گا'۔وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چودھری کا کہنا ہے 'عید کے بعد اس معاملے پر فیصلہ کیا جائے گا'۔ وفاقی کابینہ اتوار کے روز تشکیل دی گئی تھی اور سوموار کو کابینہ اراکین نے حلف اٹھایا تھا۔علاوہ ازیں ایک ٹویٹ پیغام میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان کی مکمل ادارتی آزادی کے حوالے سے واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے نصب العین کے مطابق سرکاری ذرائع ابلاغ کی سیاسی سنسر شپ ختم کردی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ تین ماہ میں محکمہ اطلاعات میں بڑی تبدیلیاں نظر آئیں گی،پاکستان میں 25 جولائی کو عام انتخابات میں ہونے والی پولنگ کے بعد اس وقت مایوسی پھیل گئی جب الیکشن کمیشن کی جانب سے نئے تیار کردہ رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم یعنی آر ٹی ایس نے مبینہ طور پر کام کرنا بند کر دیا تھا۔اسی رات مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم ایم اے سمیت ملک کی کئی سیاسی جماعتوں نے آر ٹی ایس میں مبینہ خرابی اور نتائج میں تاخیر پر سوالیہ نشان اٹھایا۔ زبانی جمع خرچ کی حد تک یہ تمام جماعتیں اب بھی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات پر متحد نظر آتی ہیں۔پاکستان میں حالیہ عام انتخابات نئے قانونی ضابطہ کار الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت منعقد ہوئے ہیں جس میں ایک اہم نکتہ انتخابی نتائج کے لیے رزلٹ مینجمنٹ سسٹم یعنی آر ایم ایس اور ایک موبائل ایپ رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم یعنی آر ٹی ایس کا قیام کرتے ہوئے ٹیکنالوجی کی مدد حاصل کرنا بھی تھا۔آر ٹی ایس کے ذریعے پولنگ سٹیشنز سے نتائج حاصل کیا جانا تھا۔ پولنگ سٹیشنز پر تعینات پریزائڈنگ افسران اس موبائل ایپلی کیشن میں انتخابی نتائج اور فارم 45 کی تصویر درج کرتے ہیں۔ اور پھر یہ ڈیٹا الیکشن کمیشن کے سرور پر منتقل ہوجاتا ہے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن کے مطابق رزلٹ مینیجمنٹ سسٹم الیکٹرانک فارمز پر کام کرنے والا ایک کمپیوٹر پروگرام ہے، جہاں موصول ہونے والے ٹھوس نتائج کے فارم سکین کیے جانے تھے۔خیال رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس نظام میں مبینہ خرابی اور نتائج میں تاخیر کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کے لیے وفاقی کابینہ کو دو اگست کو ایک خط لکھا تھا اور تحقیقات کے لیے ضابطہ کار بھی طے کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ آر ٹی ایس میں مبینہ خرابی اور نتائج کی تاخیر کی تحقیقات چار ہفتوں میں مکمل کی جائے گی۔تحقیقات کے لیے طے شدہ قواعد و ضوابط میں پراجیکٹ کے ڈیزائن، اس پر لوگوں کی تربیت، 25 جولائی کو اس ایپ کی ناکامی کی تحقیقات بعد یہ نتیجہ اخذ کیا جانا تھا کہ یہ نظام کیوں ناکام ہوا اور اس کی ذمہ داری کس کے سر ہے؟لیکن نہ تو نگران حکومت نے کوئی کمیٹی تشکیل دی اور نہ ہی نئی کابینہ میں اس معاملے پر کوئی پیش رفت ہوئی ہے۔اس سے پہلے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے مطالبہ کیا تھا کہ آر ٹی ایس کے بارے میں تحقیقات سینیٹ کو کرنے دی جائے۔ عام انتخابات کے انعقاد اور سکیورٹی کی نگرانی سے متعلق سینیٹ کی جائزہ کمیٹی کے چیئرمین رحمان ملک نے رواں ہفتے مقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ سینیٹ کی یہ کمیٹی آر ٹی ایس نظام کی خرابی سے متعلق پارلیمانی تحقیقات جاری رکھے گی۔خیال رہے کہ سینیٹ کی یہ کمیٹی انتخابات سے قبل تشکیل دی گئی تھی جس نے عام انتخابات کے انعقاد، سکیورٹی انتظامات اور مبینہ بے قاعدگیوں کا جائزہ لینا تھا۔ تاہم آرٹی ایس نظام میں مبینہ خرابی اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاج کے بعد کمیٹی نے متعلقہ اداروں کو خط لکھے تھے.
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024