ڈی جی پیپکو محمد خالد نے کہا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے پیپکو کو دس ارب روپے کا نقصان ہوا ہے، پانی اترنے کے بعد تنصیبات کی مرمت کا کام پندرہ روز میں مکمل کرلیا جائے گا۔
واپڈا ہاؤس لاہورمیں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی پیپکو محمد خالد نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے پورے پاکستان میں پیپکو کی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہایئڈل بجلی کی پیداوار اپنے عروج پر ہے، ملا کنڈ، جگران اور چشمہ پاور پلانٹ کے نظام میں واپس آنے کے بعد بجلی کا شارٹ فال بہت کم رہ جائے گا ۔ محمد خالد نے کہا کہ لیہ، ڈی آئی خان اور راجن پور کے علاقوں میں ابھی سٹاف کو نہیں بھیج سکتے، پانی جیسے ہی اترے گا بجلی کی بحالی کا کام شروع کردیں گے۔ سحری اور افطاری کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ کے بارے میں ڈی جی پیپکو نے واضح کیا کہ گھریلو صارفین کو ان اوقات میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں ، صرف وہ گھریلو صارفین جن کے کنکشن انڈسٹریل فیڈرز کے ساتھ ہیں وہاں مجبوری میں بجلی بند کرنا پڑ رہی ہے۔