لاہور (سپورٹس رپورٹر) اولمپک 2012ءمیں ہاکی کے سوا کسی بھی کھیل میں کوئی میڈل نہیں آ سکتا۔ پاکستان سپورٹس بورڈ کھیلوں کا سپریم ادارہ ہے ہر کسی پر اس کا احترام لازم ہے۔ پاکستان اولمپک کے پاس اتنا پیسہ نہیں رہا سپانسرز کو آگے آنا ہوگا پھر کہیں جا کر ہماری کھیلیں دوبارہ عروج حاصل کر سکتی ہیں۔ ایشین گیمز میں بھی میڈل کی کوئی توقع نہیں رہی۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر جنرل (ر) عارف حسن نے سپورٹس جرنلسٹ ایسوسی ایشن اور سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن آف پنجاب کے پروگرام میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کھیلوں میں باقی دنیا دن بدن آگے جا رہی ہے جبکہ ہمارے ہاں کھیلوں کا گراف کرتا جا رہا ہے جس کی بڑی وجہ انفراسٹرکچر کا نہ ہونا ہے۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن ہر ممکن کوشش میں ہے کہ گراس روٹ لیول پر فیڈریشنز اور ایسوسی ایشنز کو انفرا سٹرکچر مہیا کیا جائے۔ نیشنل گیمز سرحد میں ہونا ہیں ایک سال کیلئے اس کے سپانسر کی تلاش میں ہیں لیکن کوئی قومی ادارہ سامنے نہیں آ سکا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ساٹھ سال میں ہم نے کیا ترقی کی اس کا اندازہ یہاں سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف اسلام آباد میں بین الاقومی معیار کے مقابلے کرانے کی سہولیات میسر ہیں۔ ، لاہور اور کراچی کتنے بڑے شہر ہیں یہاں کھلاڑیوں کیلئے بین الاقومی معیار کی ٹریننگ کی سہولیات میسر نہیں۔ پی او اے جعلی باڈیزکیخلاف سخت ایکشن لے رہی ہے اور اب تک کئی باڈیز کو غیرقانونی قرار دیا جا چکا ہے۔ جنرل عارف حسن نے پنجاب اولمپک ایسوسی ایشن سے اپنے اختلافات کی سخت نفی کرتے ہوئے کہاکہ پروفیشنل اختلاف ہو سکتا ہے تاہم دونوں ایسوسی ایشنز کے مابین رنجش نہیں ہے۔ جنرل عارف حسن نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن قومی کھیلوں کی ترقی اور بہترین کوریج کیلئے اپنا میڈیا ڈیپارمنٹ قائم کریگا۔ پروگرام کے آخر میں سجال کے صدر عامر رضا خان نے پی او اے کی صدر کو خصوصی شیلڈ پیش کی۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024