وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں زراعت، سیاحت اور جنگلات کے شعبہ میں انقلاب لارہے ہیں،پاکستان کے نادرن ایریاز سیاحت کے اعتبار سے قدرتی خوبصورتی سے مالامال ہیں،شندور،چترال گلگت روڈ سے اس شعبہ میں انقلاب آئے گا۔وزیر اعظم عمران خان بدھ کو پشاور میں پشاور درہ آدم خیل شندور روڈز کی بحالی کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع ہر وزیر اعلی کے پی کے محمود خان اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے بھی خطاب کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ زراعت کے شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی لائیں گے،فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ کریں گے،زعفران اور زیتون کی کاشت کریں گے،سیاحت کے حوالے سے علاقوں کی زوننگ کریں گے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنگلات اگانے سے ملک کی آمدن بڑھے گی،اس سے ماحولیاتی حدت میں کمی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ سیاحوں کے لئے انفراسٹرکچر اور ریزارٹ بنائیں گے۔زونگ کے بعد یہاں بائی لاز بنائیں گےتاکہ ایک طریقہ کار سے یہاں ہوٹل بنیں۔سوئٹزرلینڈ میں ہمارے نادرن ایریاز کے مقابلے میں آدھا علاقہ بھی نہیں۔وہاں ایک ترتیب سے ہوٹل چراہ گائیں بنی ہیں اور وہ سالانہ 60 سے 80 ارب ڈالر صرف سیاحت سے کماتے ہیں جبکہ ہماری برآمدات 26 ارب ڈالر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ان علاقوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے،یہاں جنگلی حیات کا تحفظ کرنا ہے، نئی جگہیں دریافت کرنی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سڑکیں معاشرے کی خوشحالی کی نشاندہی کرتی ہیں۔اس کی ضرورت بھی ہوتی ہے تاہم اس کے لئے ترجیحات کی ضرورت ہے،ماضی میں حکمرانوں نے سیاحت کی جانب توجہ نہیں دی وہ اپنی سرگرمیاں لندن میں اپنے محلوں میں گزارتے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ موبائل فون نے دنیا بدل دی ہے اب کسی بھی علاقے میں سیاحتی مقامات کی تشہیر کے لئے اشتہارات اور فوٹوگرافرز کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے،وہاں پر جانے والے سیاح یہ کام کرتے ہیں۔کمراٹ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالنے سے دوہفتوں میں ایک لاکھ سیاح وہاں آئے لیکن انفراسٹرکچر کا فقدان تھا۔انہوں نے کہا کہ سوات موٹر وے نے سوات کو بدل دیا اب سردیوں میں بھی سیاح آتے ہیں،سیاحت سے پاکستان میں معاشی انقلاب آئے گا۔