حضرت علامہ محمد اقبال کی نذر (ڈاکٹر فوزیہ تبسم)
اپنے تخیلات کی پرواز تھا وہی
اور زندگی کے ساز کا اک راز تھا وہی
زیرنظر تھیں جس کے فلک کی بلندیاں
شانِ سبک خرامیٔ آواز تھا وہی
کونین کی وسیع فضائیں تھیں بزم عشق
آفاق گیر حسن کا اعجاز تھا وہی
وہ باصفا تھا فہم و فراست کا تھا امیں
آتش نوائے سوز تھا اور ساز تھا وہی
ہر سُو اُسی کے درسِ خودی سے تھی روشنی
اس دہر بے مثال کا دم ساز تھا وہی
اقبال علم و فن کا پیمبر تھا فوزیہ
سو دشتِ قیس نجد میں افراز تھا وہی